[ad_1]
پروبا-3 مشن کو پی ایس ایل وی-سی59 راکیٹ سے کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا گیا، یہ راکیٹ اپنے ساتھ 2 سیٹلائٹ کو لے کر گیا ہے جو ایک دوسرے سے تال میل بٹھانے کے ساتھ ہی شمسی شعاعوں کا مطالعہ کریں گے۔
ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اسرو) نے ’پروبا-3 مشن‘ لانچ کر دیا ہے۔ یہ لانچنگ جمعرات کو شری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے شام تقریباً 4 بجے ہوئی۔ پروبا-3 یوروپی خلائی ایجنسی ’ای ایس اے‘ کا سولر مشن ہے، جو سورج کا معمہ حل کرنے کی کوشش کرے گا۔ یعنی سورج سے جڑے راز سے پردہ اٹھانے میں یہ مشن اہم کردار نبھا سکتا ہے۔
اس سے قبل اس سیریز کا پہلا سولر مشن 2001 میں اسرو نے ہی لانچ کیا تھا۔ پروبا-3 مشن کو پی ایس ایل وی-سی59 راکیٹ سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔ یہ راکیٹ اپنے ساتھ دو سیٹلائٹ کو لے کر گیا ہے جو ایک دوسرے سے تال میل بٹھانے کے ساتھ ہی سورج کے کورونا یعنی شمسی شعاعوں کا مطالعہ کریں گے۔ پہلے یہ مشن 4 دسمبر کو لانچ ہونا تھا، لیکن اچانک اسپیس کرافٹ میں آئی تکنیکی خامی کے سبب اسے 24 گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اسے آج شام 4.12 بجے لانچ کرنے کی تیاری کی گئی تھی، لیکن بعد میں اِسرو نے وقت میں تھوڑی تبدیلی کر اسے 8 منٹ پہلے ہی لانچ کر دیا۔
پروبا-3 سورج کی اندرونی فضا کی تصویر لے گا۔ اسرو کے مطابق اب تک یہ تصویر سورج گہن ہونے پر ہی سائنسدانوں کو مل پاتی تھی، لیکن اب چیزیں آسان ہو جائیں گی۔ اس کے علاوہ یہ کورونا کا مطالعہ کرے گا۔ یہ سورج کی فضا کا سب سے اوپری حصہ ہوتا ہے جو کئی کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس مشن سے سورج کی گرمی، شمسی طوفان وغیرہ کے بارے میں بھی پتہ چل سکے گا۔ 2 سالوں پر مشتمل یہ مشن خلائی موسم کی جانکاری بھی دے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پروبا-3 مشن کو شام 4.04 بجے لانچ کیا گیا اور پھر یہ 1100 کلومیٹر کی دوری طے کر اپنے ٹارگیٹ پر محض 19 منٹ میں پہنچ گیا۔ اسرو چیف ایس. سومناتھ نے اس مشن کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ لانچنگ پوری طرح کامیاب رہی۔ پی ایس ایل وی راکیٹ نے ایک بار پھر تاریخ رقم کر دی، اس مشن کے پیچھے کام کر رہی سبھی ٹیموں کو بہت بہت مبارکباد۔
[ad_2]
Source link