[ad_1]
بنگلہ دیشی امیگریشن حکام نے اتوار کو اسکون کے 54 عقیدت مندوں کو بنگلہ دیش-ہندوستان سرحد پر روک دیا، حالانکہ ان کے پاس درست پاسپورٹ اور ویزا تھے۔
بنگلہ دیشی امیگریشن حکام نے اتوار کو اسکون کے 54 ارکان کو بنگلہ دیش-ہندوستان سرحد پر بیناپول سرحدی چوکی پر روکا، حالانکہ ان کے پاس درست پاسپورٹ اور ویزا تھے۔ امیگریشن پولیس نے اس کے سفر کو روکنے کی وجہ حکومت کی طرف سے خصوصی اجازت کی کمی کو بتایا۔
عہدیدار نے کہا کہ اگرچہ ان عقیدت مندوں کے پاس درست پاسپورٹ اور ویزے تھے لیکن ان کے پاس “خصوصی حکومتی اجازت” نہیں تھی۔ اس گروپ میں بنگلہ دیش کے کئی اضلاع کے عقیدت مند شامل تھے، جو ہفتہ کی رات سے اتوار کی صبح تک چیک پوسٹ پر انتظار کرتے رہے۔ وہ گھنٹوں اجازت کا انتظار کرتے رہے لیکن آخر کار انہیں بتایا گیا کہ ان کے سفر کی منظوری نہیں دی گئی۔
ڈیلی اسٹار نیوز کے مطابق، اسکون کے رکن سوربھ تپندر چیری نے کہا، “ہمیں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے ہندوستان جانا تھا، لیکن امیگریشن حکام نے حکومتی اجازت نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ہمیں روک دیا۔”
یہ واقعہ بنگلہ دیش میں اسکون کے خلاف بڑھتی ہوئی جانچ کے درمیان سامنے آیا ہے، خاص طور پر 27 نومبر کو ہندو رہنما چنمے داس کی گرفتاری کے بعد۔ چنمے داس کو غداری کے الزام میں ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ چنمے داس کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، جس کے نتیجے میں چٹاگانگ میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں ایک وکیل ہلاک ہوگیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link