ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کے سی ای او ٹام موفٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کی تنظیم بنانے پر ہماری کوئی بات چیت نہیں ہوئی، یہ فیصلہ پلیئرز اور پی سی بی کو مل کر ہی کرنا ہوگا، ہم ہر ممکن حد تک پلیئرز کی مدد کرنے کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لیگز این او سی کے معاملے پر پاکستانی کرکٹرز بورڈ سے نالاں نظر آتے ہیں، اس حوالے سے ملک میں کھلاڑیوں کی نمائندہ تنظیم کی کمی محسوس ہوتی ہے، ماضی میں کئی گئی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں، ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی یہ معاملہ پاکستان پر ہی چھوڑ دیا.
چیف ایگزیکٹیو ٹام موفٹ نے نمائندہ ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ہم دنیا بھر میں کرکٹ کے مختلف شراکت داروں بشمول عالمی سطح کے منتظمین سے رابطے میں رہتے ہیں،گزشتہ دنوں ہماری پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بات چیت ممکنہ تعاون اور مختلف ایسے شعبوں پر مرکوز رہی جہاں ہم ساتھ کام کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاک انگلینڈ سریز؛ مہمان ٹیم کب پاکستان آئے گی؟
پاکستان میں کھلاڑیوں کی ایسوسی ایشن بنانے پر کوئی بات نہیں ہوئی، یہ فیصلہ کھلاڑیوں اور پی سی بی کو مل کر کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان شاندار تاریخ کا حامل ایک اہم کرکٹنگ ملک ہے، ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کی مدد کرنے کے ساتھ جہاں بھی ممکن ہو کرکٹ کو فروغ دے سکیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل انگلش ٹیم کا اہم فاسٹ بولر انجری کا شکار
ٹام موفٹ نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے پی سی بی کے ساتھ ہمارے ہمیشہ اچھے تعلقات رہے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تعلقات مزید مضبوط اور آگے بڑھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ثنا میر ہمارے بورڈ میں شامل ہیں، عمران احمد خان کی زیرقیادت ایپکس اسپورٹس سے بھی ہمارا مسلسل رابطہ ہے،یہ دونوں ہی مختلف شعبوں میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، ہم پی سی بی اور دیگر اہم شراکت داروں کے ساتھ مزید باقاعدہ رابطے کے منتظر ہیں۔