
چنئی کا کوئی بھی بلے باز اپنے رنگ میں دکھائی نہیں دیا۔ اس سیزن دھونی کی کپتانی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں ٹیم محض 103 رن بنا سکی۔ جیت کے لیے ضروری ہدف کولکاتا نے 10.1 اوورس میں ہی حاصل کر لیا۔
سنیل نرائن اور کوئنٹن ڈیکاک، تصویر @IPL
سنیل نرائن اور کوئنٹن ڈیکاک، تصویر @IPL
چنئی سپر کنگز کے شیدائیوں کے لیے آج کا دن انتہائی مایوس کرنے والا ثابت ہوا۔ آئی پی ایل 2025 کے پچیسویں مقابلے میں آج چنئی کو اپنے ہی میدان پر کولکاتا کے ہاتھوں 8 وکٹ سے شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کولکاتا کے کپتان اجنکیا رہانے نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ وہ چنئی کو کم سے کم رنوں پر سمیٹنا چاہتی تھی، لیکن شاید انھیں بھی یقین نہیں ہوگا کہ چیپاک کے میدان پر چنئی اپنا سب سے کم ٹوٹل بنائے گی۔
چنئی کی شروعات انتہائی دھیمی رہی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پہلا وکٹ چوتے اوور کی پہلی گیند پر گرا، اس کے باوجود بورڈ پر رن محض 16 تھے۔ پھر تو وکٹ گرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا تو رکنے کا نام نہیں لیا، ساتھ ہی رنوں کی رفتار بھی دھیمی ہوتی رہی۔ ایک وقت تو ایسا آیا جب 2 باؤنڈری کے درمیان 58 گیندوں کا وقفہ تھا۔ شیوم دوبے، جو 31 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، انھوں نے بھی 29 گیندوں کا سامنا کیا۔ وجئے شنکر نے 21 گیندوں پر 29 رن، راہل ترپاٹھی نے 22 گیندوں پر 16 رن اور ڈیوون کانوے 11 گیندوں پر 12 رن بنانے میں کامیاب ہوئے۔ باقی سبھی بلے باز دوہرے ہندسہ تک بھی نہیں پہنچ سکے۔ آخر کے کچھ اوورس میں 3 چوکے لگا کر شیوم دوبے نے ٹیم کا اسکور کسی طرح 100 کے پار پہنچایا۔ چنئی 20 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 103 رن ہی بنا سکی۔ اس پوری اننگ میں محض 9 باؤنڈری لگے، اور اس میں محض ایک چھکا شامل تھا۔
کولکاتا کی گیندبازی پر نظر ڈالیں تو سنیل نرائن سب سے کامیاب رہے، جنھوں نے 4 اوورس میں محض 13 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ہرشت رانا نے 4 اوورس میں 16 رن دے کر 2 وکٹ اور ورون چکرورتی نے 4 اوورس میں 22 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ ویبھو اروڑا (4 اوورس میں 31 رن) اور معین علی (4 اوورس میں 20 رن) کو ملے۔ جب کولکاتا کی بلے بازی شروع ہوئی تو سنیل نرائن نے یہاں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سلامی بلے باز کے طور پر انھوں نے محض 18 گیندوں پر 44 رن بنا ڈالے۔ نرائن اور کوئنٹن ڈیکوک کی سلامی جوڑی نے ایسی طوفانی شروعات دی کہ چنئی کو جیت کا کوئی راستہ ہی دکھائی نہیں دیا۔ ڈیکاک نے 16 گیندوں پر 23 رنوں کا تعاون کیا۔ باقی کام کپتان اجنکیا رہانے (17 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 20 رن) اور رنکو سنگھ (12 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 15 رن) نے کر دیا۔ کولکاتا نے محض 10.1 اوورس میں ہی 107 رن بنا ڈالے اور 8 وکٹ سے ایسی جیت حاصل کی، جس نے رَن ریٹ میں بھی زبردست اضافہ کیا۔
چنئی کی طرف سے صرف ایک گیندباز نے متاثر کیا، لیکن اسے بھی کپتان دھونی نے ایسے وقت میں گیندبازی دی جب میچ ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ وہ گیندباز ہیں نور احمد، جنھوں نے 2 اوورس میں محض 8 رن دیے اور سنیل نرائن کو بولڈ کیا۔ باقی گیندبازوں کی خوب دھنائی ہوئی۔ خلیل احمد نے 3 اوورس میں 40 رن اور روی چندرن اشون نے 3 اوورس میں 30 رن دیے اور دونوں ہی وکٹ سے محروم رہے۔ ایک وکٹ انشل کمبوج کے حصے میں آیا جنھوں نے 2 اوورس میں 19 رن خرچ کیے۔ رویندر جڈیجہ نے تو ایک ہی گیند پھینکی اور 9 رن دے دیے۔ اس کی وجہ یہ رہی کہ پہلی گیند انھوں نے ’نو‘ کر دی، جس پر 2 رن بنے اور مجموعی طور پر 3 رن کولکاتا کے حصے میں گئے۔ فری ہٹ پر رنکو سنگھ نے چھکا لگا کر ٹیم کو جیت دلا دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔