
[ad_1]
چندرابابو نائیڈو نے اسمبلی میں کہا کہ زبان محض رابطے کا ذریعہ ہے، علم زبان پر منحصر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے عالمی سطح پر کامیاب ہو رہے ہیں

مرکز اور تمل ناڈو حکومت کے درمیان اس وقت لسانی تنازعہ کا معاملہ زوروں پر ہے۔ اس تنازعہ میں اب آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائڈو کی انٹری ہو گئی ہے۔ درصل چندرا بابو نائڈو نے پیر (17 مارچ) کو کہا کہ ’’جو لوگ اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ پوری دنیا میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے اس خیال کو غلط بتایا کہ صرف انگریزی زبان میں ہی تعلیم حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندی اور انگریزی دونوں کی اپنی اہمیت ہے، اسے سیکھنا چاہیے۔
اسمبلی میں تقریر کے دوران چندرا بابو نائڈو نے کہا کہ ’’زبان صرف رابطے کا ایک ذریعہ ہے، علم زبان سے نہیں آتا۔ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے لوگ بھی بین الاقوامی سطح پر کامیاب ہو رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنا آسان ہوتا ہے اور اس سے طلبہ کو سمجھنے اور سیکھنے کی صلاحیت میں بہتری آتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نائڈو کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب نائب وزیر اعلیٰ اور ’جنا سینا‘ کے سربراہ پون کلیان نے تمل ناڈو حکومت اور مرکزی حکومت کے دوران جاری لسانی تنازعہ پر ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ نائڈو نے واضح کیا کہ ’’زبان نفرت پھیلانے کے لیے نہیں ہوتی۔ آندھرا پردیش میں مادری زبان تیلوگو ہے۔ ہندی قومی زبان ہے، اور انگریزی بین الاقوامی زبان ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’قومی زبان سیکھنے سے دہلی میں ہندی میں بات چیت کرنا آسان ہو جاتا ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے مادری زبان کو اہمیت دینے اور ساتھ ہی زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ روزی روٹی اور کیریئر کے لیے انگریزی اور دیگر زبانیں سیکھنا اہم ہے، لیکن اس کے لیے مادری زبان کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے سبھی سے زبان کے حوالے سے غیر ضروری سیاست سے دور رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہر زبان کی اپنی اہمیت ہے اور زیادہ زبانیں سیکھنا ہمیشہ فائدہ مند ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link