
[ad_1]
تیجسوی نے کہا کہ ’’نتیش کمار کی قیادت میں بہار چوپٹ (برباد) ہو رہا ہے۔ نتیش کمار کے پاس ہی محکمہ داخلہ ہے اور ہمیشہ سے رہا بھی ہے۔ وہ مجرموں کو حکومتی تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔‘‘

تیجسوی یادو / بشکریہ ایکس
بہار میں لاء اینڈ آرڈر کی بگڑتی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے پیر (17 مارچ) کو اسمبلی احاطے میں نتیش حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ ایوان کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کی قیادت میں بہار چوپٹ (برباد) ہو رہا ہے۔ نتیش کمار کے پاس ہی محکمہ داخلہ ہے اور ہمیشہ سے رہا بھی ہے۔ وہ مجرموں کو حکومتی تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ مجرمین بے لگام ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مجرم سے ڈر کر پولیس بھاگ رہی ہے۔ اے ایس آئی رینک کے پولیس اہلکار کا قتل ہو رہا ہے۔ ہر طرف مجرموں کا بول بالا ہے۔ وزیر اعلیٰ 2 لفظ بھی اس موضوع پر نہیں بول پا رہے ہیں۔ بہار میں مجرمانہ واقعات کے اہم اعداد و شمار میں دے رہا ہوں کہ نتیش کمار کس طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ این سی آر بی کے ریکارڈ کے مطابق نتیش کمار کی حکومت میں بہار میں اب تک 60000 قتل ہو چکے ہیں۔ بہار میں 25000 عصمت دری کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ بہار میں نتیش کمار کی حکومت میں سب سے زیادہ پولیس اہلکاروں کا قتل ہوا اور زد و کوب کیا گیا۔ پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا۔ پولیس مار کھا رہی ہے، بہار کے وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ بے ہوشی کی حالت میں آ گئے ہیں۔
تیجسوی یادو نے اس حوالے سے آگے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں بہار میں جو بھی واقعات رونما ہوئے ہیں، اس کے لیے بھی وزیر اعلیٰ لالو یادو کو ہی قصوروار ٹھہرائیں گے۔ بہار میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بگڑ گئی ہے، اس پر حکومت بحث نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ صرف لالو یادو کو قصوروار ٹھہرانے کا کام کرتے ہیں۔ ان کے 15 سال کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔ یہ لوگ مجرمین کو بچانے اور تحفظ دینے کا کام کرتے ہیں۔ یہ حکومت پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔
علاوہ ازیں تیجسوی یادو نے اپنی وائرل تصویر کے سلسلے میں کہا کہ اے آئی کا زمانہ ہے۔ بی جے پی کے لوگ میری تصویر کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ اے آئی کے ذریعہ خواتین کی توہین کی جا رہی ہے۔ میرے سیکرٹری نے اس کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور سائبر سیل کو شکایت کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link