
دہلی این سی آر سمیت اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان میں جمعہ کی شام ہوئی بارش اور تیز ہواؤں سے موسم کا مزاج بدل گیا ہے۔ ویسٹرن ڈسٹربنس کا اثر اگلے کچھ دنوں تک رہنے کا امکان ہے۔
دہلی میں بارش (فائل) / قومی آواز / وپن
دہلی میں بارش (فائل) / قومی آواز / وپن
دہلی این سی آر سمیت اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان میں جمعہ کی شام ہوئی بارش نے موسم کا مزاج بدل دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 15 اور 16 مارچ کو بھی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تیز آندھی اور ژالہ باری کا بھی الرٹ جاری کیا ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے میں کئی ضلعوں میں تیز آواز اور چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش ہوگی۔ اس دوران ژالہ باری کے ساتھ بجلی گرنے کا بھی امکان ہے۔ ہولی کے موقع پر ملک کے کئی حصوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش درج کی گئی۔ بارش کی وجہ سے اتر پردیش میں ٹھنڈک پھر تھوڑی بڑھ گئی ہے۔
آج دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں صبح کے وقت ہلکی ٹھنڈ اور 30-20 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28-27 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 15-14 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہ سکتا ہے۔ ژالہ باری کا اثر کم ہو گیا ہے لیکن ہوا میں نمی اور ٹھنڈک بنی رہے گی۔ دن میں دھوپ نکلنے سے راحت مل سکتی ہے لیکن شام کو پھر سے ٹھنڈی ہوائیں چلیں گی۔ دہلی میں آج بھی ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
وہیں محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو راجستھان کے 11 ضلعوں میں آندھی، بارش اور ژالہ باری کا الرٹ جاری کیا ہے۔ موسم میں یہ تبدیلی جمعرات کو ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر کے بعد ہوا ہے جس کی وجہ سے جئے پور، سیکر، بھرت پور، دوسا الور، بیکانیر اور چورو سمیت کئی ضلعوں میں بارش اور برفباری ہوئی۔ سیکر میں سب سے زیادہ 8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ الور میں 2٫4 ملی میٹر بارش ہوئی۔ بارش سے درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی گئی، جس سے گرمی سے راحت ملی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ایک ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے ہماچل پردیش، جموں کشمیر اور اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی بارش یا برفباری کا امکان ہے۔ خاص کر اونچائی والے علاقوں جیسے شملہ، منالی، سری نگر اور گلمرگ میں صبح سے دوپہر تک موسم میں تھوڑی نمی رہ سکتی ہے۔ 16 مارچ سے موسم کی حالت میں سدھار کی امید ہے۔ صرف کچھ علاقوں میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ 17 مارچ تک موسم میں اور زیادہ بہتری آنے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔