
5. مذکورہ مسائل کا کیا حل ہونا چاہیے؟
رپورٹ میں وارننگ دی گئی ہے کہ اگر یہ رجحان بدستور جاری رہا تو جلد ہی خاتون قیدیوں کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ اسے روکنے کے لیے کچھ اقدامات اٹھانے کی سفارش کی گئی ہے:
1. خاتون قیدیوں سے منسلک اعداد و شمار کو وسیع پیمانے پر مرتب اور تجزیہ کی جائے۔
2. معمولی جرائم پر جیل کی سزا کے بجائے متبادل حل اپنایا جائے۔
3. ایسے قوانین کو ختم کیا جائے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی معیارات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔