اردو

حکومت کا جماعت اسلامی پر معاہدہ توڑنے کا الزام، مذاکرات کی پیش کش بھی کردی

[ad_1]

فوٹو: اسکرین گریب

فوٹو: اسکرین گریب

 اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ لیاقت باغ میں مہنگائی کے خلاف جلسہ کر کے پروگرام ختم کردیں گے تاہم حکومت اب بھی بات چیت کیلےی تیار ہے۔

عطا تارڑ نے امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی پر معاہدہ توڑنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب لیاقت باغ میں جلسے کا طے ہوا تو اسلام آباد کی طرف پیش قدمی سمجھ نہیں آرہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا، جماعت اسلامی کی کارکنان کی گرفتاریوں کے بعد حکمت عملی تبدیل

وزیراطلاعات نے بنوں جلسے میں وزیراعلیٰ کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی مجبوری سمجھتے ہیں، وہ ایپکس کمیٹی میں یقین دہانی کراتے ہیں اور عوام کے سامنے الگ بات کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے دہشت گردوں کو واپس لانے کے فیصلے کے بعد دہشت گردی بڑھی ہے۔

انہوںں نے کہا کہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف اپنی اقدامات گنواتے، انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے جعلی ادارے کے ساتھ معاہدہ کیا، اس جعلی ادارے میں کام کرنے والے کسی ادارے سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے، اس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔



[ad_2]

Source link

Exit mobile version