Site icon اردو

کیجریوال کے ذریعہ بوڑھوں کے لیے ’سنجیونی یوجنا‘ کا اعلان ’نئی بوتل میں پرانی شراب‘ کے مترادف: دیویندر یادو


دیویندر یادو کے مطابق کانگریس حکومت میں 38 اسپتالوں اور 5 سپر اسپیشلٹی اسپتالوں میں اتنی بہترین سہولیات دستیاب تھیں کہ دہلی کے لوگ پرائیویٹ اسپتالوں کے مقابلے میں سرکاری اسپتالوں کو ترجیح دیتے تھے۔

" class="qt-image"/>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

"/>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی میں آئندہ اسمبلی انتخاب میں کیجریوال کو شکست کا اتنا خوف ہے کہ روزانہ خواتین، بوڑھوں، نوجوانوں اور غریبوں کے لیے نئے نئے انتخابی اعلانات کر رہے ہیں۔ ان انتخابی اعلانات کے ذریعہ وہ دہلی کی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کیجریوال کی جانب سے 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے اعلان کردہ ’سنجیونی یوجنا‘ کو بوڑھے لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ بتایا ہے۔ انہوں نے اس اسکیم کو محض ایک سیاسی چال قرار دیا ہے۔ دیویندر یادو کے مطابق کیجریوال کو چاہیے تھا کہ پرانی پنشن اسکیم کو بہتر کریں نہ کہ کوئی نئی اسکیم کا اعلان کر کے عوام کو دھوکہ دیں۔ ساتھ ہی دیویندر یادو نے کہا کہ ’’خواتین کو ماہانہ 2100 روپے کی گرانٹ رقم دینے کا اعلان کیا تھا جس کے رجسٹریشن کے 3-2 روز گزرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘

دیویندر یادو نے شیلا دیکشت کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’شیلا دیکشت حکومت کی سماجی سہولت سنگم کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیموں کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مئی 2016 میں مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔ 500 سے زائد سرکاری ڈسپنسریوں اور 116 صنفی وسائل کے مراکز کو کیجریوال کے ایک ہی حکم پر بند کر دیا گیا۔ لاکھوں دہلی والوں کو مل رہی سہولیات کو چھین لیا گیا۔ اس کے بعد کیجریوال نے اپنے کارکنان کے گھروں میں محلہ کلینک کھول دیا جس میں معمولی بیماریوں کی ادویات بھی دستیاب نہیں ہوتی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہی 60 سال سے زائد کی عمر والوں کے لیے اس اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کی دہلی حکومت بھی اپنے دور میں بزرگوں کا 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کراتی تھی۔

دیویندر یادو نے کہا کہ اسپتالوں پر دباؤ کم پڑے اس لیے کانگریس حکومت نے ہر اسمبلی حلقہ میں اوسطاً 7-6 ڈسپنسریاں کھولی تھیں۔ ان ڈسپنسریوں میں ادویات سمیت تمام طرح کی سہولیات مہیا تھیں۔ 116 جی آر سی کے ذریعے حکومت کے ماتحت ملازمین دہلی کے ضرورت مند لوگوں تک سرکاری اسکیموں کی معلومات پہنچاتے تھے تاکہ لوگوں کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ مل سکے۔ کانگریس حکومت نے 14-2013 میں صحت کے بجٹ میں 33 فیصد کا اضافہ کر کے بجٹ کو 1872 کروڑ سے بڑھا کر 2490 کروڑ کر دیا تھا۔ اس میں 7 دیگر ڈسپنسریاں کھولنے کی بھی تجویز تھی۔ دہلی کانگریس صدر نے عآپ کی جانب سے بوڑھوں کے علاج کے لیے اعلان کردہ ’سنجیونی یوجنا‘ کو ’نئی بوتل میں پرانی شراب‘ کے مترادف بتایا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ بوڑھوں کا مفت علاج کانگریس کے دور حکومت میں نہیں ہوتا تھا۔ کانگریس حکومت میں 38 اسپتالوں اور 5 سپر اسپیشلٹی اسپتالوں میں اتنی بہترین سہولیات دستیاب تھیں کہ دہلی کے لوگ پرائیویٹ اسپتالوں کے مقابلے میں سرکاری اسپتالوں کو ترجیح دیتے تھے۔ آج سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی کمی کی وجہ سے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے کیجریوال پرائیویٹ اسپتالوں میں بوڑھوں کے مفت علاج کا اعلان کر رہے ہیں جس میں اخراجات کی کوئی حد نہیں ہے۔

کانگریس صدر کے مطابق کیجریوال نے گزشتہ 11 سالوں میں دہلی کے بوڑھوں، خواتین، نوجوانوں اور غریبوں سے جو وعدے کیے ہیں ان میں سے کسی کو بھی اب تک پورا نہیں کیا ہے۔ گزشتہ 5 سالوں میں کیجریوال سمیت تمام عآپ لیڈران نے بدعنوانی میں مصروف ہونے کی وجہ سے عوام کی کوئی خبر نہیں لی۔ اب جبکہ عوام نے دہلی میں تبدیلی کا ارادہ کر لیا ہے تو روزانہ کوئی نہ کوئی نئی اسکیم کا اعلان کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان مخالفت کا سامنا کر رہے کیجریوال اور ان کے اراکین اسمبلی سمجھ چکے ہیں کہ ان کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source link

Share this:

Exit mobile version