Site icon اردو

اتراکھنڈ میں ’یونیفارم سول کوڈ‘ جنوری 2025 میں ہوگا نافذ، وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کا اعلان


وزیر اعلیٰ نے پی ایم مودی اور امت شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں نے اتراکھنڈ کو یو سی سی نافذ کرنے کی طرف رہنمائی کی۔ یو سی سی نافذ کرنے والی اتراکھنڈ ملک کی پہلی ریاست بننے جا رہی ہے۔‘‘

" class="qt-image"/>

یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی)، علامتی تصویر آئی اے این ایس

"/>

یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی)، علامتی تصویر آئی اے این ایس

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جنوری 2025 سے اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کر دیا جائے گا۔ واضح ہو کہ پارلیمنٹ میں آئین پر بحث کے دوران وزیر داخلہ امت شاہ نے اترا کھنڈ سمیت دیگر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں یو سی سی کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ امت شاہ نے بی جے پی کے نظریاتی ایجنڈے کو نافذ کرنے کی حکمت عملی کا انکشاف بھی کیا تھا۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ وہ کس طرح یو سی سی کے نفاذ میں آگے بڑھیں گے۔

بہرحال، وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی کے نفاذ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’یو سی سی کو نافذ کرنے کی سمت میں اتراکھنڈ بی جے پی حکمراں ریاستوں کے لیے ایک ماڈل بن کر سامنے آئی ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ ’’انہوں نے ریاست اتراکھنڈ کو یو سی سی نافذ کرنے کی طرف رہنمائی کی۔ یو سی سی نافذ کرنے والی اتراکھنڈ ملک کی پہلی ریاست بننے جا رہی ہے۔‘‘

پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی کے نفاذ سے متعلق مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’سال 2022 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ اتراکھنڈ میں حکومت آئی تو یو سی سی کو نافذ کرے گی۔ جنوری 2025 سے اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ نافذ ہو جائے گا۔ اس کے حوالے سے ہر طرح کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اتراکھنڈ آزادی کے بعد یکساں سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن جائے گی۔‘‘ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی کہ ضابطے کی دفعات کو نافذ کرنے کے لیے عملوں کو مناسب تربیت فراہم کریں۔ عملوں کو ہر طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ نیز زیادہ سے زیادہ سروسز کو آن لائن رکھ کر عام لوگوں کی سہولت کا بھی خیال رکھا جائے۔ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source link

Share this:

Exit mobile version