کناڈا کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے پیر کو اچانک استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے کناڈا کے لیے بہترین راستے کے بارے میں متفق نہیں ہیں۔
فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
کناڈا کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے پیر کو اچانک استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ اب وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے کناڈا کے لیے بہترین راستے کے بارے میں متفق نہیں ہیں۔
فری لینڈ پارلیمنٹ میں معاشی زوال کے اعداد و شمار پیش کرنے والی تھی۔ اس سے چند گھنٹے قبل ہی انہوں نے یہ عہدہ چھوڑ دیا ۔ دستاویز میں بڑے پیمانے پر یہ ظاہر کرنے کی توقع کی جارہی تھی کہ حکومت نے 2023- 24 کا بجٹ خسارے کی منصوبہ بندی سے کہیں زیادہ بڑا کر لیا ہے۔
فری لینڈ نے ٹروڈو کو ایک خط لکھا جسے انہوں نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا۔ اس میں انہوں نے کہا، ‘پچھلے کئی ہفتوں سے، آپ اور میں اس بات پر اختلاف کر رہے ہیں کہ کناڈا کو آگے کہاں لے جانا ہے۔’ فری لینڈ، جسے کابینہ میں ٹروڈو کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
کینیڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق فری لینڈ اور ٹروڈو کے درمیان ٹیکس میں عارضی چھوٹ اور اخراجات کے دیگر اقدامات کی حکومتی تجویز پر تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔ فری لینڈ نے ٹروڈو کو لکھے گئے خط میں کہا، “جمعہ کو، آپ نے مجھے بتایا کہ آپ مجھے وزیر خزانہ کے طور پر نہیں چاہتے اور آپ نے مجھے کابینہ میں ایک اور عہدے کی پیشکش کی۔” انہوں نے کہا، ‘غور کرنے پر، میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ میرے لیے واحد ایماندارانہ اور قابل عمل کابینہ سے استعفیٰ دینا ہے۔’ ٹروڈو کے دفتر سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ان کی جگہ، بینک آف کناڈا کے سابق گورنر مارک کارنی، جو پہلے ہی ٹروڈو کے اقتصادی مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں، ممکنہ طور پر ملک کے اگلے وزیر خزانہ ہو سکتے ہیں۔ تاہم، کارنی پارلیمنٹ کے رکن نہیں ہیں اور روایت کے مطابق انہیں منتخب ہاؤس آف کامنز میں ایک نشست کے لیے انتخاب لڑنا پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔