Site icon اردو

امبانی اور اڈانی 100 بلین ڈالر کے کلب سے ہوئے باہر، بلومبرگ کی رپورٹ میں انکشاف


2024 کے آغاز سے اب تک ہندوستان کے ٹاپ 20 ارب پتیوں نے 67.3 بلین ڈالر کا اضافہ حاصل کیا ہے، اس میں آئی ٹی ٹائیکون شیو ناڈر نے 10.8 بلین ڈالر اور ساوتری جندل نے 10.1 بلین ڈالر کا منافع دیکھا ہے۔

" class="qt-image"/>

مکیش امبانی اور گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

"/>

مکیش امبانی اور گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

بلومبرگ کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مشہور و معروف صنعت کار مکیش امبانی اور گوتم اڈانی کا نام 100 بلین ڈالر یعنی 8 لاکھ 49 ہزار کروڑ روپے کے کلب سے باہر ہو گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی اور اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی اس سال کے لیے بلومبرگ کے 100 بلین ڈالر کلب سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان دونوں صنعت کاروں کی ملکیتوں میں حالیہ دنوں پیدا ہوئے تجارتی مسائل کے سبب گراوٹ آئی ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق 2024 کے آغاز سے اب تک ہندوستان کے ٹاپ 20 ارب پتیوں نے 67.3 بلن ڈالر کا اضافہ حاصل کیا ہے۔ اس میں آئی ٹی ٹائیکون شیو ناڈر نے 10.8 بلین ڈالر اور ساوتری جندل نے 10.1 بلین ڈالر کا سب سے بڑا منافع دیکھا ہے۔ مکیش امبانی کی ذاتی ملکیت میں گراوٹ کی وجہ ان کی کمپنی کے ریٹیل اور انرجی ڈویزنس کی کمزور کارکردگی ہے۔ جولائی 2024 میں جب ان کے بیٹے اننت کی شادی ہوئی تھی، تب ان کی ملکیت 120.8 بلین ڈالر یعنی 10 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ تھی۔ یہ اب گھٹ کر 13 دسمبر 2024 تک 96.7 بلین ڈالر یعنی 8 لاکھ 21 ہزار کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ گراوٹ کمپنی کے بڑھتے قرض اور تجارتی بحران کو لے کر سرمایہ کاروں کے درمیان فکر کی وجہ بنی ہے۔

دوسری طرف گوتم اڈانی کے لیے حالات کچھ زیادہ ہی فکر انگیز ہیں۔ امریکی محکمہ انصاف کی جانچ ان کے گروپ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ اس سے ان کی کاروباری سلطنت کی ترقی رک سکتی ہے۔ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ اور دھوکہ دہی کے الزامات نے اڈانی کو پہلے ہی مشکلات میں ڈالا ہوا ہے، جس کی وجہ سے ان کی ملکیت جون 2024 میں 122.3 بلین ڈالر سے گھٹ کر نومبر میں 82.1 بلین ڈالر یعنی تقریباً 7 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ اس وجہ سے اڈانی بھی اب بلومبرگ کے ’سینٹی بلینیر کلب‘ میں شامل نہیں ہیں۔ یہ ان اشخاص کا کلب ہے جن کی ملکیت 100 بلین ڈالر سے زیادہ ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source link

Share this:

Exit mobile version