[ad_1]
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی گوتم اڈانی پر امریکا میں کروڑوں ڈالرکا فراڈ سامنے آگیا۔
امریکی اٹارنی بریون پیس کے مطابق اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کو بھارت میں ٹھیکے کے لیے خطیر رقم کی ضرورت تھی۔ رقم جمع کرنے کے لیے امریکی اورغیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولا گیا۔ گوتم اڈانی نے بھارتی حکام کو 250 ملین ڈالر کی رشوت دے کر شمسی توانائی کے اربوں ڈالر کے ٹھیکے حاصل کیے۔
اڈانی اور دیگرملزمان نے 2020 سے لے کر 2024 کے درمیان مودی سرکار سے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ملاقاتیں کیں۔ اڈانی گروپ کو گرین انرجی پروجیکٹ سے 20 برسوں میں 2 بلین ڈالر سے زائد منافع کی امید ہے۔
اڈانی نے بھارت کےدفاعی شعبوں سے لیکر میڈیا کے کاروبار میں بڑی سطح پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ سال 2023 میں ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ نے اڈانی پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا تھا۔ مودی سرکار اپنی انتخابی مہم کا خرچ اٹھانے والے اڈانی کی کرپشن پر خاموش ہے۔ مودی کی خاموشی نے ثابت کیا کہ وہ کرپشن کے خلاف نہیں، بلکہ کرپشن کے حامی ہیں۔
[ad_2]
Source link