تحریری درخواست میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ وقف ترمیمی بل ایک وسیع قانون ہے، جس میں موجودہ قوانین میں کئی بڑی تبدیلیوں کو شامل کیا کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں ہندوستان کی آبادی کے ایک بڑے حصے کو متاثر کریں گی۔ اس لیے غور و خوض کے لیے تین ماہ کی مدت کارناکافی مانی جاتی ہے اور اس کے نتیجہ میں غیر مناسب سفارشات سامنے آ سکتی ہیں۔ مناسب مشورہ اور غور و خوض کے لیے کمیٹی کی مدت کار بڑھائی جانی چاہیے۔