کے پی کے صوبہ کی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ سمجھوتہ کے تحت دونوں فرقوں کے بزرگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مارے گئے لوگوں کی لاش ایک دوسروں کو واپس کر دی جائیں گی۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ جن لوگوں کو قیدی بنایا گیا تھا، انہیں بھی لوٹایا جائے گا۔
سیف نے بتایا کہ قبائلیوں کے درمیان 7 دنوں کے لیے جنگ بندی پر اتفاق قائم ہوا ہے۔ دونوں فریق قیدیوں کی ادلا-بدلی کرنے اور مہلوکین کی لاشوں کو لوٹانے پر متفق ہیں۔ قیدیوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ سیف نے بتایا کہ حکومت کے ایک نمائندہ وفد نے اتوار کو سنی قبیلہ کے رہنماؤں سے ملنے سے پہلے 23 نومبر کو شیعہ قبیلہ کے اراکین سے ملاقات کی اور جنگ بندی سمجھوتہ کے بعد پشاور واپس ہو گیا۔