Site icon اردو

خیبر پختونخوا میں شیعہ-سُنی کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق، تشدد کے واقعات میں اب تک گئیں 150 جانیں


کے پی کے صوبہ کی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ سمجھوتہ کے تحت دونوں فرقوں کے بزرگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مارے گئے لوگوں کی لاش ایک دوسروں کو واپس کر دی جائیں گی۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ جن لوگوں کو قیدی بنایا گیا تھا، انہیں بھی لوٹایا جائے گا۔

سیف نے بتایا کہ قبائلیوں کے درمیان 7 دنوں کے لیے جنگ بندی پر اتفاق قائم ہوا ہے۔ دونوں فریق قیدیوں کی ادلا-بدلی کرنے اور مہلوکین کی لاشوں کو لوٹانے پر متفق ہیں۔ قیدیوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ سیف نے بتایا کہ حکومت کے ایک نمائندہ وفد نے اتوار کو سنی قبیلہ کے رہنماؤں سے ملنے سے پہلے 23 نومبر کو شیعہ قبیلہ کے اراکین سے ملاقات کی اور جنگ بندی سمجھوتہ کے بعد پشاور واپس ہو گیا۔



Source link

Exit mobile version