[ad_1]
حکومت پنجاب نے لاکھوں ایکڑ بیکار پڑی زمین پر زرعی جنگل لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب حکومت کے مطابق شہروں کے اندر اور تمام شاہراہوں کے کنارے درختوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں درختوں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ درختوں اور شجر کاری میں اضافے سے فضائی آلودگی کا خاتمہ ہوگا اور آکسیجن کی مقدار بڑھے گی۔ یہ منصوبے اسموگ اورفضاٸی آلودگی کے خاتمے کے لیے وزیر اعلی پنجاب کے مختصر، درمیانی اور طویل المدتی وژن کا حصہ ہیں۔
سینیر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا کہ خراب گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چلنے دیں گے۔ وکس اسٹیشن سے گاڑی کاسرٹیفاٸیڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ لاہور کے داخلی راستوں پر ریت سے لدی ٹرالیوں کی کڑی نگرانی جاری ہے اور غیر محفوظ طریقے سے ریت لے جانے والی ٹرالیوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ خلاف ورزی پر مثالی سزا ملے گی کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ ان اقدامات کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنا اور صاف ستھرا ماحول یقینی بنانا ہے۔
دوسری جانب محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) کے صنعتی یونٹس، بھٹوں پر چھاپے، خلاف ورزیوں پر کارروائی کی گئی اور زائد دھوئیں والی گاڑیوں کی پڑتال میں 46 لاکھ روپے سے زائد کے ریکارڈ جرمانے کیے گئے۔ 14 صنعتی یونٹ سیل کر کے 8 پرچے درج کرلیے گئے۔ایک صنعتی یونٹ مسمار اور 9 سیل کیے گئے جبکہ 6 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
گرین لاک ڈاؤن زون میں کمرشل جنریٹرز اور بار بی کیو پوائنٹس کی مسلسل چیکنگ،سموگ قوانین کی عدم تعمیل پر متعدد پوائنٹس کو نوٹسز جاری کیے گئے۔شہری علاقوں میں شور اور فضائی آلودگی میں کمی کے لیے کارروائی کی گئی۔ سڑکوں پر پانی کا چھڑکاٶ جاری ہے۔ گرد و غبار روکنے،مٹی ریت کی اوورلوڈنگ سے پھیلنے والی آلودگی روکنے کے لیےاسکوراڈز محترک ہیں۔
[ad_2]
Source link