دریں اثنا، دیگر کمپنیوں کے شیئرز بھی متاثر ہوئے۔ ایس بی آئی کے شیئرز 4.33 فیصد کم ہوئے، انڈس انڈ بینک کے شیئرز 2.92 فیصد نیچے گئے اور این ٹی پی سی کے شیئرز بھی 2.55 فیصد گرے۔ اس کے علاوہ، مڈ کیپ کیٹگری کی کمپنیوں کے شیئرز بھی نیچے آئے، جن میں اے سی سی اور اے ڈبلیو ایل کے شیئرز شامل ہیں، جنہوں نے 9.75 فیصد تک کی کمی کی۔
دریں اثنا، بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی کے شیئرز میں بھی کمی دیکھی گئی، جو 3 فیصد سے زیادہ نیچے آئے۔ اس سب کے درمیان بازار میں یہ سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا یہ صرف ایک وقتی بحران ہے یا اس کا اثر طویل مدت تک محسوس ہوگا۔
اڈانی گروپ نے اس معاملے کی تردید کی ہے اور اپنی صفائی پیش کی ہے، تاہم سرمایہ کاروں کی طرف سے نگرانی جاری ہے اور مارکیٹ میں بے چینی کا ماحول برقرار ہے۔