[ad_1]
کھڑگے نے بی جے پی کے نعروں ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ اور ’ایک ہیں تو سیف ہیں‘ پر سخت تنقید کی، ساتھ ہی ’مہایوتی‘ کو ’چوروں کی حکومت‘ قرار دیا اور کہا کہ انتخاب میں بی جے پی اتحاد کو شکست ہوگی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کو مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر انتخابی مہم کے دوران لاتور میں ایک جلسہ عام کو خطاب کیا۔ خطاب کے دوران انہوں نے بی جے پی پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی آزادی میں بی جے پی اور آر ایس ایس کا کوئی کردار نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی لیڈران کے متنازعہ نعرہ ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ اور ’ایک ہیں تو سیف ہیں‘ پر سخت تنقید کی۔ انھوں نے اس نعرہ کو تقسیم کرنے والا قرار دیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب کے دوران بی جے پی کو ’چوروں کی حکومت‘ قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی اتحاد ’مہایوتی‘ کی ہار یقینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری جس کا وعدہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں کیا ہے، اس کا واحد مقصد اتحاد کو فروغ دینا اور تمام طبقات میں فوائد کی منصفانہ تقسیم کرنا ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری لوگوں کو بانٹنے کے لیے نہیں ہے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے مہاراشٹر میں کسانوں کی خود کشی سے لے کر دولت کے استحکام جیسے ایشوز کو اٹھائے اور مہایوتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں روزانہ اوسطاً 7 کسان خود کشی کرتے ہیں، ہندوستان کی 62 فیصد دولت 5 فیصد آبادی کی زمینوں میں مرکوز ہے۔ 50 فیصد غریبوں کے پاس صرف 3 فیصد دولت ہے۔ یہ مودی، دیویندر فڑنویس، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کی حکومت ہے۔‘‘
کانگریس صدر نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’مودی کو اپنی کارکردگی اور نظریہ کے بارے میں بتانا چاہیے اور جھوٹ پھیلانے سے بچنا چاہیے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’مودی نے عام لوگوں کے بینک کھاتوں میں 15 لاکھ روپے جمع کرنے اور ہر سال 2 کروڑ نوکریاں پیدا کرنے کے بارے میں جھوٹ بولا۔‘‘ کانگریس صدر نے تعلیم کے حق ایکٹ، منریگا اور خوراک کے حق ایکٹ کو کانگریس حکومت کی کامیابیوں کے طور پر شمار کراتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نے صرف جھوٹے وعدے کیے، جبکہ کانگریس حکومت نے کارخانے لگانے کا کام کیا تھا۔‘‘
انتخابی ریلی میں ملکارجن کھڑگے نے آئین کی لال کتاب ہاتھ میں لے کر سماج کے لیے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے تعاون کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’صرف امبیڈکر کا آئین ہی سماج کے تمام طبقات کو تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ مودی کہتے ہیں کہ کانگریس آئین کی خالی کتاب دکھا رہی ہے۔ کیا یہ خالی ہے؟‘‘ کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’مودی کہتے ہیں آئین کی کتاب کا لال رنگ نکسلزم کی علامت ہے۔ مودی نے وہی لال کتاب سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو دی تھی۔ کیا ہمیں انہیں شہری نکسلائٹ کہنا چاہیے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link