Site icon اردو

پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم


وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم کی چینی سفارت خانے آمد پر نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِداخلہ محسن رضا نقوی اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کا دورہ کرکے چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ سے ملاقات کی ہے، وزیراعظم نے کراچی میں گزشتہ روز چینی باشندوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دلوانے کی یقین دہانی کرادی۔

وزیراعظم کی چینی سفارت خانے آمد پر نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِداخلہ محسن رضا نقوی اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم نے چینی سفیر کو بتایا کہ وہ اس واقعے پر اظہار برہمی اور زخمی ہونے والے چینی شہریوں کی خیریت دریافت کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے چینی باشندوں کی صحت یاب پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعظم نے چینی سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ اس واقعے کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور وہ تحقیقاتی عمل کی خود نگرانی کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ زخمی چینی باشندوں کوبہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے احکامات جاری کیے جاچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور پاکستان میں چینی باشندوں پر کیے گئے ایسے بزدلانہ حملے دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات کو نقصان پہچانے کی مذموم کوشش ہے۔

اس موقع پر چینی سفیر نے سفارتخانے آمد پر وزیراعظم کا شکریہ اداکیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں سائٹ صنعتی ایریا میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2 چینی باشندے زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کے سیکیورٹی گارڈ اور فیکٹری میں کام کرنے والے 2 غیر ملکی ملازمین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کردی اور نتیجے میں 2 غیر ملکی شہری زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمی شہریوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا،کراچی پولیس نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز کرکے قانونی کارروائی شروع کردی تھی۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے پر اظہار تشویش کیا تھا۔

گورنر سندھ نے ایک بیان میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے، غیر ملکی باشندوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلی تھیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب سڑک پر ہونے والے خوفناک دھماکے میں ایک چینی شہری سمیت 3 افراد مارے گئے تھے جب کہ ان کے علاوہ 11 دیگر شہری زخمی ہوگئے تھے۔

کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کالعدم مجید بریگیڈ نے یہ حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یاد رہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر چینی باشندوں پر حملے کے بعد بھی وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ ماہ چینی سفارتخانے کا دورہ کیا تھا۔




Source link

Exit mobile version