تفسیر کے میدان میں برصغیر کے سنی مفسرین نے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ اگر صرف برصغیر کے باحیات سنی مفسرین کی بات کی جائے تو اس میدان میں بھی سنی مفسرین کی اچھی خاصی تعداد نظر آتی ہے، ان میں سے جن کے نام اور کام سے میں واقف ہوں، وہ یہ ہیں:
علامہ سید محمد مدنی میاں کچھوچھوی حفظہ اللہ: آپ کے والد علامہ سید محمد محدث کچھوچھوی علیہ الرحمہ نے “معارف القرآن” کے نام سے قرآن پاک کا اردو ترجمہ کیا، عمر کے آخری حصے میں “سید التفاسیر المعروف بہ تفسیر اشرفی” کے نام سے تفسیر لکھنے کا آغاز کیا۔ تقریبا تین پاروں کی تفسیر مکمل کرنے کے بعد آپ داعئ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ اسی تفسیر کو علامہ مدنی میاں نے پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔ جو ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور سے سنہ ٢٠١٢ء میں دس جلدوں میں شائع ہوئی۔
علامہ قاری محمد طیب نقش بندی حفظہ اللہ: آپ نے برطانیہ میں بیٹھ کر قرآن پاک کی متعدد جلدوں پر مشتمل اردو تفسیر “برهان القرآن” تصنیف فرمائی۔ اس تفسیر کا آٹھ جلدوں والا ایڈیشن راقم کی نظر سے گزرا ہے۔ جو کہ مکتبہ برهان القرآن لاہور سے شائع ہوا ہے۔
مفتی محمد مختار احمد دُرّانی چشتی محدث خان پوری حفظہ اللہ: آپ جامعہ عربیہ سراج العلوم خان پور ضلع رحیم یار خان (پاکستان) کے شیخ الحدیث و مہتمم اور آستانۂ عالیہ درانیہ سراجیہ چشتیہ خان پور کے سجادہ نشین ہیں۔ آپ مفسر قرآن علامہ فیض احمد اویسی رضوی محدث بہاول پوری علیہ الرحمه کے شاگرد اور مفسر قرآن مفتی ضیاء احمد قادری نقش بندی حفظہ اللہ کے شیخ (فی الحدیث) ہیں۔ آپ نے قرآن پاک کی تفسیر “تفسیر کشف الاسرار بفضل النبی المختار” تصنیف فرمائی۔ جس کی پہلی جلد سنہ ٢٠٢٠ء میں جامعہ عربیہ سراج العلوم خان پور سے شائع ہو کر منظر عام پر آئی۔
علامہ محمد امداد حسین پیر زادہ حفظہ اللہ: آپ مفسر قرآن خلیفہ مفسر قرآن علامہ پیر کرم شاہ ازہری تلمیذ مفسر قرآن علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی خلیفہ مفسر قرآن امام احمد رضا خان محدث بریلوی تلمیذ مفسر قرآن مولانا نقی علی خان بریلوی علیہم الرحمہ ہیں۔ آپ نے جدید اور مغرب کے ماحول میں رہ کر قرآن حکیم کی پانچ جلدوں میں اردو تفسیر “امداد الکرم” تصنیف فرمائی۔ یہ تفسیر الکرم پبلی کیشنز برطانیہ سے سنہ ٢٠١٣ء میں شائع ہوئی۔ جب کہ “امداد الکرم” نام سے ہی سات جلدوں میں عربی زبان میں آپ کی لکھی ایک اور تفسیر بھی موجود ہے۔ جو غالبا آپ کی اردو تفسیر کا عربی ترجمہ یا مستقل عربی تفسیر ہے۔
مولانا محمد عبید اللہ النھرکاریزی افغانی ثم پاکستانی حفظہ اللہ: آپ نے علوم قرآن وتفسیر کے باب میں نصف درجن سے زائد کتب تصنیف فرمائیں۔ جن کے نام یہ ہیں: نقیب التفاسیر (١۴ جلدیں، مطبوعہ)، تفسیر الاعظمین (۴ جلدیں، مطبوعہ)، تفسیر نقیبی (٢ جلدیں)، تفسیر سورۃ الفاتحہ، نور التفاسیر، نور الایمان من ضیاء القرآن، السند العظیم للقرآن الکریم، احکام الرحمن۔
علامہ سعید احمد اسعد حفظہ اللہ: آپ کے دروس تفسیر کی پہلی جلد “تفسیر نور الامین” نام سے تبلیغ الاسلام سے شائع ہوئی۔
پروفیسر مفتی منیب الرحمن ہزاروی حفظہ اللہ: آپ نے قرآن پاک کے سبھی پاروں کا ایک ایک کرکے تفسیری خلاصہ لکھا، جسے بعد میں ضیاء القرآن پبلی کیشنز نے “خلاصۂ تفسیر” کے نام سے کتابی شکل میں مرتب کرکے شائع کیا۔
پیر محمد افضل قادری حفظہ اللہ: آپ بھی مفسر قرآن تلمیذ مفسر قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی تلمیذ مفسر قرآن علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی خلیفہ مفسر قرآن امام احمد رضا خان محدث بریلوی تلمیذ مفسر قرآن مولانا نقی علی خان بریلوی علیہم الرحمہ ہیں۔ آپ نے تقریبا سال بھر پہلے ہی “ترجمہ افضلیہ وتفسیرات افضلیہ” کے نام سے قرآن پاک کے پونے آٹھ پاروں کی تفسیر مکمل کر لی تھی۔ جس کی پہلی جلد تین پاروں پر مشتمل ہے۔ جو حلقہ افضلیہ نیک آباد (گجرات) سے شائع ہوئی۔
مولانا سید محمد ممتاز اشرفی حفظہ اللہ: آپ نے برصغیر کے پہلے مترجم قرآن، مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی ثم کچھوچھوی علیہ الرحمہ کے فارسی ترجمہ قرآن کا اردو ترجمہ کیا اور “تفسیر اظہار العرفان” کے نام سے چھ جلدوں میں اس پر تفسیر لکھی۔
مفتی ضیاء احمد قادری نقش بندی حفظہ اللہ: آپ نے “تفسیر ناموس رسالت” کے نام سے ۵ جلدوں میں اور “تفسیر ناموس صحابہ” کے نام سے ۴ جلدوں میں قرآن پاک کی تفسیر تصنیف فرمائی ہے۔ جسے مکتبہ طلع البدر علینا لاہور نے شائع کیا۔ سننے میں آیا ہے کہ مفتی صاحب اب “تفسیر ناموس اہل بیت” کے عنوان سے بھی ایک اور تفسیر لکھ رہے ہیں۔
مفتی محمد قاسم عطاری حفظہ اللہ: آپ نے تفسیر “صراط الجنان” کے نام سے ١٠ جلدوں میں قرآن پاک کی تفسیر لکھی۔ اس کے علاوہ چھ جلدوں میں آپ نے کنز العرفان کا “معرفة القرآن” کے نام سے اردو ترجمہ بھی کیا۔ یہ دونوں تفاسیر المکتبة المدینة کراچی سے شائع ہوئیں۔
مولانا کیف الحسن قادری حفظہ اللہ: آپ نے “تنویر القرآن” کے نام سے کنز الایمان اور تفسیر خزائن العرفان کی روشنی میں قرآن پاک کا منظوم ترجمہ و تفسیر لکھی۔ جس کی دو جلدیں شیر بہار اکیڈمی بہار سے شائع ہوئیں۔
مولانا افروز قادری ثقافی چریاکوٹی حفظہ اللہ: آپ نے ایک ماہ کی قلیل مدت میں تقریبا ٣۵٠ صفحات پر مشتمل خلاصۂ مضامین قرآن تصنیف کیا۔ جو “آئینۂ مضامین قرآن” کے نام سے رفاعی مشن ناسک (ہند) سے شائع ہوا۔