Site icon اردو

’براہ کرم مجھے سابقہ ​​بیوی نہ کہیں‘، اے آر رحمان کی خراب طبیعت کے درمیان سائرہ بانو نے طلاق کو افواہ قرار دیا!

’براہ کرم مجھے سابقہ ​​بیوی نہ کہیں‘، اے آر رحمان کی خراب طبیعت کے درمیان سائرہ بانو نے طلاق کو افواہ قرار دیا!


سائرہ بانو نے کہا کہ ’’میں آپ سب سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ ہم لوگ آفیشیل طور پر طلاق یافتہ نہیں ہیں، ہم اب بھی شوہر اور بیوی ہیں۔ میری صحت کی وجوہات کی بنا پر ہمیں الگ ہونا پڑا۔‘‘

<div class=
" class="qt-image"/><div class=

اے آر رحمن اور سائرہ بانو، تصویر آئی اے این ایس

"/>

اے آر رحمن اور سائرہ بانو، تصویر آئی اے این ایس

بالی ووڈ کے معروف موسیقار اور گلوکار اے آر رحمان کو اتوار (16 مارچ) کی صبح چنئی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ گلوکار نے سینے میں درد کی شکایت کی تھی، جس کے بعد ڈاکٹروں نے ان کے کچھ ٹیسٹ کیے اور انہیں اسپتال سے چھٹی بھی دے دی۔ دریں اثنا گلوکار کی اہلیہ سائرہ بانو نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان دونوں کے درمیان طلاق ہونے کی بات غلط ہے، اس لیے براہ کرم کوئی بھی انہیں رحمٰن کی ایکس (سابقہ) بیوی نہ کہیں، کیونکہ ان کا طلاق نہیں ہوا۔

دراصل اے آر رحمان کی طبیعت بگڑنے کے بعد ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے ’اے بی پی نیوز‘ کو ایک وائس نوٹ بھیجا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ’’السلام علیکم، میں سائرہ رحمان بول رہی ہوں۔ میں اے آر رحمان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ مجھے یہ خبر موصول ہوئی کہ ان کے سینے میں درد ہوا تھا اور ان کی اینجیو پلاسٹی ہوئی ہے۔ اللہ کے فضل سے وہ اب ٹھیک ہیں۔‘‘ علاوہ ازیں سائرہ بانو نے یہ بھی کہا کہ ’’میں آپ سب سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ ہم لوگ آفیشیل طور پر طلاق یافتہ نہیں ہیں، ہم اب بھی شوہر اور بیوی ہیں۔ میری صحت کی وجوہات کی بنا پر ہمیں الگ ہونا پڑا۔ گزشتہ 2 سالوں سے میری طبیعت صحیح نہیں تھی اور میں ان کو زیادہ تناؤ نہیں دینا چاہتی تھی۔‘‘

سائرہ بانو نے اپنے اس پیغام میں میڈیا والوں سے خاص گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ’’براہ کرم آپ میڈیا والوں سے التجا ہے کہ آپ مجھے ’ایکس وائف‘ کہہ کر مخاطب نہ کریں۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ ہم بس الگ ہیں، لیکن میری دعائیں ہمیشہ ان کے ساتھ ہیں۔ میں ان کے (اے آر رحمان کے) اہل خانہ سے یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ وہ انہیں زیادہ تناؤ نہ دیں اور ان کا خیال رکھیں۔‘‘ بہرحال، اے آر رحمان کی صحت سے متعلق بات کریں تو اپولو اسپتال کے میڈیکل بلیٹن کے مطابق وہ ڈی ہائیڈریشن (پانی کی کمی) کے شکار ہو گئے تھے۔ روٹین چیک اپ کے بعد انہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source link

Share this:

Exit mobile version