برسبین: آسٹریلوی پولیس نے روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں آسٹریلوی خاتون فوجی اور اس کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ روسی نژاد آسٹریلوی شہری جوڑے نے ماسکو کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے آسٹریلین ڈیفنس فورس (اے ڈی ایف) کا مواد حاصل کیا تھا۔
یہ پہلا موقع ہے جب آسٹریلیا کی جانب سے 2018 میں متعارف کرائے گئے سخت غیر ملکی مداخلت کے قوانین کو جاسوسی کے الزامات عائد کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
40 سالہ خاتون، جو فوج میں کام کرتی ہیں، اور ان کے 62 سالہ شوہر کو جمعے کے روز برسبین کی ایک عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں سے ہر ایک کو جاسوسی کے جرم کی تیاری کے الزام میں گرفتار کیا جائے گا، جس میں زیادہ سے زیادہ 15 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ انہیں ملک کی سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ‘تفصیلی بریفنگ’ دی گئی ہے لیکن وہ اس معاملے پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کیونکہ یہ معاملہ اب عدالتوں کے سامنے ہے۔
آسٹریلین فیڈرل پولیس (اے ایف پی) کے کمشنر ریس کرشا نے کہا کہ یہ جوڑا مبینہ زیادتی سے قبل ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے آسٹریلیا میں تھا اور دونوں کئی سال قبل آسٹریلوی شہری بن گئے تھے۔
کمشنر ریس کرشا نے الزام عائد کیا کہ خاتون فوجی نے اے ڈی ایف سے چھٹی کے دوران خفیہ طور پر روس کا سفر کیا اور پھر اپنے شوہر کو ہدایت کی کہ وہ ان کے کام کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کریں اور حساس مواد بھیجیں تاکہ وہ اسے روسی حکام کو بھیج سکیں۔