اس معاملے میں ضلع انتظامیہ نے وعدہ کیا ہے کہ تحقیقات کے دوران جو بھی حقائق سامنے آئیں گے، ان پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔ طالبات کے والدین کو یہ بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان کی بیٹیوں کی امتحان میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔
یہ واقعہ نہ صرف دھنباد بلکہ ریاست بھر میں تعلیم کے شعبے میں موجود حساسیت اور ذمہ داریوں پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ والدین اور سماجی حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ تعلیمی ادارے طالبات کے حقوق کی حفاظت کریں اور کسی بھی صورتحال میں ان کی عزت نفس کو نقصان نہ پہنچائیں۔