اردو

اسماعیل ہنیہ کی شہادت؛ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا بیان سامنے آگیا


قتل کی رات اسرائیلی فوج نے مشرق وسطیٰ میں کسی علاقے میں فضائی یا میزائل حملہ نہیں کیا، ترجمان ڈینیل ہگاری

قتل کی رات اسرائیلی فوج نے مشرق وسطیٰ میں کسی علاقے میں فضائی یا میزائل حملہ نہیں کیا، ترجمان ڈینیل ہگاری

تل ابیب: اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی رات مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی فضائی یا میزائل حملہ نہیں کیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسرائیلی فوج کے منگل کی رات لبنان میں فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر فواد شکر مارے گئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تاہم جس دن یعنی بدھ کو اسماعیل ہنیہ کا قتل ہوا اُس دن ہماری افواج نے مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی فضائی یا میزائل حملہ نہیں کیا۔

یہ بات اسرائیلی فوج کے ترجمان نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہی جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ وہ تصدیق کریں گے کہ آیا اسماعیل ہنیہ میزائل حملے یا پھر بم دھماکے میں شہید ہوئے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : شہید اسماعیل ہنیہ کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا

یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے تاہم اسرائیل نے اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں جب کہ کسی اور گروپ کی جانب سے بھی حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

یہ خبر پڑھیں : حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کا جسدِ خاکی قطر پہنچا دیا گیا؛ ویڈیو وائرل 

پاسداران انقلاب اور ایرانی کی دیگر خفیہ ایجنسیاں تاحال اس پُراسرار حملے کا سراغ نہیں لگا پائے ہیں۔ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں بم نصب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔





Source link

Exit mobile version