Site icon اردو

’اِسرو‘ اور ’ایسا‘ کے درمیان ایک بڑے معاہدہ پر ہوا دستخط، خلائی تحقیق میں مل کر کام کرنے کا راستہ ہموار


اِسرو نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدہ کے تحت دونوں ایجنسیاں خلائی تلاش و جستجو اور تحقیق میں تعاون کریں گی، خصوصاً خلائی مسافر کی تربیت اور تجربات وغیرہ سرگرمیوں پر مل کر کام کیا جائے گا۔

" class="qt-image"/>

اسرو اور ایسا کے درمیان معاہدہ، تصویر @isro

"/>

اسرو اور ایسا کے درمیان معاہدہ، تصویر@isro

ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اِسرو) اور یوروپی خلائی ایجنسی (ایسا) کے درمیان خلائی شعبہ میں ایک بڑا اہم معاہدہ طے پایا ہے۔ ہفتہ کے روز اِسرو نے اس سلسلے میں جانکاری دی اور بتایا کہ اس معاہدہ کے تحت خلائی مسافر تربیت، مشن پر عمل درآمد اور تحقیقی تجربات سے متعلق سرگرمیوں پر تعاون کیا جائے گا۔ اس معاہدہ پر اِسرو چیف ایس. سومناتھ اور ایسا ڈائریکٹر جوسف ایشبیچنر نے دستخط کیے۔

اِسرو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس معاہدہ کے تحت دونوں ایجنسیاں انسانی تلاش و جستجو اور تحقیق میں تعاون کریں گی۔ خصوصاً خلائی مسافر تربیت، تجربات، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر ایسا کی سہولیات کا استعمال، انسان اور بایو میڈیکل ریسرچ تجربات پر عمل درآمد، ساتھ ہی تعلیم و عوامی بیداری کی سرگرمیوں پر مل کر کام کیا جائے گا۔ جاری بیان میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ ’ایکسیوم-4‘ مشن میں اِسرو کے گگن یاتری اور ایسا کے خلائی مسافر شامل ہیں۔ اس مشن میں ہندوستانی سائنسدانوں کے ذریعہ کی گئی کچھ تحقیق کا استعمال بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر کیا جائے گا۔

اس موقع پر سومناتھ نے کہا کہ اِسرو نے انسانی خلائی پرواز کے لیے ایک خاکہ تیار کیا ہے۔ اس کے تحت ہندوستان اپنے سودیشی خلائی اسٹیشن بی ایس ایس (بھارتیہ انترکش اسٹیشن) بھی بنانے جا رہا ہے اور اس سے ایسا کے ساتھ تعاون کے نئے راستے کھلیں گے۔ علاوہ ازیں ایسا ڈائریکٹر ایشبیچنر نے اس معاہدے کو دونوں ایجنسیوں کے لیے بہت اہم بتایا اور اِسرو کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ اس معاہدہ سے دونوں کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہوگا۔




Source link

Share this:

Exit mobile version