راجستھان حکومت نے بیکانیر ہاؤس کو اٹیچ کرنے کے حکم پر عبوری روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا، راجستھان حکومت کا کہنا ہے کہ نوکھا نگر پالیکا کے پاس بیکانیر ہاؤس کا مالکانہ حق نہیں ہے۔
دہلی میں موجود ’بیکانیر ہاؤس‘ کو قرق کرنے سے متعلق حکم پر پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے عبوری روک لگا دی ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ راجستھان حکومت کے لیے راحت کی سانس فراہم کرنے والا ہے۔ عدالت نے نوکھا نگر پالیکا کو عدالتی میں قابل ادا رقم ایف ڈی آر کی شکل میں جمع کرنے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ معاملہ کی آئندہ سماعت 7 جنوری کو ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ قرقی کا حکم صادر ہونے کے بعد راجستھان حکومت نے سرگرمی دکھاتے ہوئے عدالت کا رخ کیا تھا۔ حکومت نے بیکانیر ہاؤس کو اٹیچ کرنے کے حکم پر عبوری روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ راجستھان حکومت نے کہا تھا کہ ’’نوکھا نگر پالیکا کے پاس بیکانیر ہاؤس کا مالکانہ حق نہیں ہے، عدالت کو غلط جانکاری دی گئی تھی۔ بیکانیر ہاؤس کا مالکانہ حق راجستھان حکومت کے پاس ہے۔‘‘
بہرحال، پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم کے بعد نوکھا نگر پالیکا نے قابل ادا رقم جمع کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت مانگا ہے۔ نوکھا نگر پالیکا نے کہا کہ وہ پوری رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ساتھ ہی اس نے کہا کہ وہ بینک گارنٹی ایف ڈی آر عدالت میں جمع کرنے کو بھی راضی ہے۔ تازہ حکم کے مطابق تاریخی طور پر اہم ’بیکانیر ہاؤس‘ فی الحال ریاستی حکومت کے کنٹرول میں ہی رہے گا۔ اس سے سرکاری کاموں میں کوئی رخنہ پیدا نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ دہلی میں واقع بیکانیر ہاؤس کا مالکانہ حق نوکھا میونسپل کونسل کے پاس ہے۔ نوکھا نگر پالیکا اور ایک کمپنی انوائرو انفرا انجینئرس پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان 50 لاکھ روپے کے ایک تنازعہ میں عدالت نے 21 نومبر کو ایک فیصلہ سنایا تھا جس میں بیکانیر ہاؤس کو قرق کرنے کا حکم صادر کیا گیا تھا۔ یہ بیکانیر ہاؤس تقریباً 7.5 ایکڑ میں پھیلا ہوا ہے۔ بیکانیر ہاؤس کا تعلق راجستھان سے ہے، کیونکہ یہ پہلے بیکانیر ریاست کے مہاراجہ کی رہائش تھی، لیکن اب یہ راجستھان حکومت کی سرکاری عمارت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔