[ad_1]
اسلام آباد: وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور ڈی جی سی 41 میجر جنرل سید علی رضا کی مشترکہ سربراہی میں دس رکنی ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ اس ٹاسک فورس میں نجی شعبہ سے بھی صنعتکاروں کو شامل کیا گیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ اس ٹاسک فورس میں شامل نجی شعبہ کے صنعتکاروں پر کچھ لوگوں کی طرف سے اعتراض بھی کیا گیا ہے۔
اسکے لئے موقف اپنایا گیا ہے کہ مفادات کا ٹکراؤ ہے کیونکہ جن شعبوں سے کچھ لوگوں کو شامل کیا گیا ہے ان شعبوں کی صلاحیت سے بہت کم ٹیکس کی شکایات ہیں۔
ان شعبوں سے پوری صلاحیت سے ٹیکس لینے کیلئے آٹومیشن و ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بہت سی ریفارمز زیر غور ہیں، ایسے میں اسی شعبے کے لوگوں کو اس اہم ٹاسک فورس میں شامل کرنا مفادات کے ٹکراؤ کے زمرے میں آتا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم کی طرف سے قائم کردہ ٹاسک فورس کے ممبران میں سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریونیو آٹو میشن لمیٹیڈ (پرال) عامر ملک، لوئٹے اختر بیوریجز لمیٹڈ غازی اختر، ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز گل احمد ذاہد بشیر، لمز سے فرید ظفر، سسٹمز لمیٹڈ سے آصف پیر، تانیہ ادریس، کارامداز سے وقاص الحسن، نادرا کے پراجیکٹ آفیسر گوہر مروت شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹاسک فورس جہاں ضروری سمجھے گی سرکاری ونجی شعبے سے کسی بھی شخص کو ٹاسک فورس میں شامل کرسکے گی۔
ٹاسک فورس کے ٹی او آر میں ڈیٹا انٹیگریشن سمیت دیگر ذمہ داریاں شامل ہیں ٹاسک ڈیٹا انٹیگریشن کیلئے صوبائی ریونیو اتھارٹیز، اور تمام وزارتوں اور حکومتی ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ ہارمونائز کیلئے کردار ادا کرے گی۔
[ad_2]
Source link