تکلیف تحریر محمد اظہر حفیظ

ھم گاوں میں رھتے تھے زندگی میں سادگی تھی خلوص تھا اور سکون تھا مجھے یاد ھے میں تیسری کلاس میں پڑھتا تھا کہ ایک دن میرے والد صاحب میرے لئے ایک قیمتی کھلوناگاڑی راولپنڈی سے لیکر آئے غالبا اس وقت اس کی قیمت اسی روپے تھی۔ میرون کلر کی تھی اس کو پیچھے کی طرف دھکا لگا کر چھوڑتے تھے تو بہت تیزی سے اگے کی طرف بڑھتی تھی ۔ مجھے بہت پسند آئی۔ ابا جی کہنے لگے صاحب اس کو پیچھے کی طرف دھکا لگانا ھے اگر اگے کو چلائیں گے تو خراب ھو جائے گی جی ابو جی۔ اگلے دن چچا نواز اور ان کے بچے بھی آگئے باجی گوگی جو بڑی بہن ھیں ماں جیسی بہن ھیں بہت پیار کرتی ھیں ان پر ایسی ھزاروں گاڑیاں قربان ۔ فورا انکو گاڑی دکھائی انہوں نے گاڑی اگے کی طرف چلائی اور گاڑی خراب ھوگئی دوبارہ نہیں چلی میں نے ٹھیک کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہی ھوئی ۔کہنے لگیں بابو اے تے خراب ھوگئی میں نے کہا کوئی بات نہیں باجی۔ لیکن دل بہت افسردہ ھوا کہ ابھی تو کھیل کر بھی نہیں دیکھا تھا ۔ پہلے ھی بتا چکا ھوں ان سے محبت اتنی کہ ھزاروں گاڑیاں قربان۔ آج چالیس سال گزرنے پر بھی واقعہ یاد ھے کیوں یاد ھے یہی بتانا چاھتا ھوں۔

میڑک میں تھے میں اور چچا زاد بھائی ناصر سائیکل پر منگل بازار گئے نئی سائیکل تھی چوری ھوگئی۔ ڈھونڈتے رھے نہیں ملی لیکن آج بھی یاد ھے۔ ملک اشرف بہت قریبی دوست ھے اور شرارتی بھی ایک دن این سی اے پارکنگ میں آیا تو میرے اور ملک اشرف کے دونوں بائیک کو تار والا تالا لگا ھوا تھا اب دونوں بائیک نہیں جا سکتے تھے اوپر سیٹ پر ایک کاغذ لگا ھوا تھا پیا جی بند پلستر کھلاو تالا کھلواو۔ ملک اشرف۔
میں مسکرایا اور میٹل ورکشاپ گیا لوہا کاٹنے والی آری لایا تالا کاٹا اور ملک کی بائیک پر کٹا ھوا تالا رکھا ساتھ اسی کاغذ پر لکھا ملک جی یہ اظہر حفیظ ھے ۔ لیکن اللہ گواہ ھے مجھے آج بھی ملک کے اس تالے کا دکھ ھے جس کی مالیت اس وقت شاید چالیس روپے تھی اور بند پلستر شاید دس روپے کا۔ غصہ اس نے بھی نہیں کیا بس اتنا کہا اگلے دن پیا جی اے کی حرکت اے۔تو سانوں اک بند پلستر نہیں کھلا سکتا۔ یار ملک جتنے کہے بند پلستر پر یہ طریقہ غلط ھے۔
مجھے یاد ھے کچھ ماہ پہلے نیب کے دفتر کی تصویر بنانے گیا کچھ دیر بعد واپس آیا تو گاڑی کی پچھلی لائٹ کوئی پتھر مار کر توڑ گیا تھا بغیر وجہ نقصان کا بہت دکھ ھوا۔ طاھر ملک میرا کلاس فیلو کا شکریہ اس کے پاس لائٹس پڑیں تھیں اس نے دے دیں مسلئہ حل ھوگیا۔ سجاد نبی بابر بہت محترم دوست ھیں کہنے لگے ایریل شوٹنگ کر رھا تھا اوپر سے ایک درخت کی ٹہنی ٹوٹی اور میرا کواڈ کاپٹر گر گیا اللہ کی مرضی پر غلطی سمجھ نہیں آئی۔
میرا شاگرد ھے عثمان جاوید بٹ اس نے بہت محنت سے بائیک خریدی ھے بہت خوش ھے ماشااللہ۔ یہ اسکی پہلی بائیک ھے۔ ناصر نعیم بھائی نے بھی نئی بائیک خریدی ھے۔ پی ٹی وی کے ساتھی سیفی نے نئی گاڑی خریدی ھے۔ سید ملک نے بہت سالوں کی انتھک محنت کے بعد کچھ فلائنگ کوچز خریدی ھیں ۔
جو آج سارے ویڈیو کلپس دوست سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رھے ھیں کوئی کسی کی موٹرسائیکل جلا رھا ھے اللہ گواہ ھیں میں ان سب دوستوں کو ذھن میں لاتا ھوں کیسے کس محنت سے موٹر سائیکل،گاڑی،ٹرک،کوچ خریدتے ھیں اور یہ ظالم اس کو کس بے دردی سے جلاتے ھیں ۔ مجھے نیند نہیں آرھی ایک چنگ چی رکشہ جلنے کا منظر میری آنکھوں سے نہیں جارھا ۔ وہ بیچارہ اس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں صبح کیا سوچ کر کیا امیدیں لیکر نکلا ھوگا۔ بچوں کی فیسیں بچوں کے کپڑے گھر کا راشن اور اسکا رکشہ جلا دیا گیا کوئی جواب دہ ھے اس بات کا۔ میں نے کل اپنے سارے غیر مسلم دوستوں کو فون کیا میسج کیا یار گھر سے بغیر ضرورت مت نکلنا۔ حالات ٹھیک نہیں۔ میرا دوست نام سنگھ کئی سو مربع زمین کا مالک ھے اور ننکانہ صاحب کا رھائشی ھے پاکستانی ھے ۔میں نے پوچھا بڑے دن بعد اسلام آباد آنا ھوا کہنے لگا ویر جی سفر کردیاں ڈر لگدا اے ھر جگہ پولیس اتار لیتی ھے ایسے پوچھ گچھ کرتی ھے کیا بتاوں۔ اور یہ کیسے اللہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے والے ھیں اگر میرے پیارے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ھیں تو اتنے بے رحم کیسے۔
یہ کیسے دین دار ھیں غلطی کسی کی سزا کسی کو۔
مجھ سے کسی کا نقصان نہیں دیکھا جاتا میں بچوں کی طرح رو پڑتا ھوں جیسے میرا اپنا نقصان ھو۔
کیا گورنمنٹ آف پاکستان اس سارے نقصان کا مداوا کرے گی۔ ان سب لوگوں کو جو میری عقل سمجھ بوجھ کے مطابق عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ھرگز نہیں ھوسکتے دھشت گرد ضرور ھو سکتے ھیں سزا دے گی۔ کیا میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی بھی سچا عاشق کسی دوسرے مسلمان کو کسی دوسرے انسان کو نقصان پہنچا سکتا ھے ۔ ھرگز نہیں ۔ جو گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ھیں انکو قرار واقعی سزا دیں عبرت کا نشانہ بنا دیں تاکہ دوبارہ کسی میں جرآت نہ ھو اس طرح کی ناپاک حرکت کی۔
پہلے متعدد واقعات ایسے ھو چکے ھیں جن میں لوگوں نے غلط الزام لگائے اور فساد برپا کیا آج انہی کیسز کے ریفرنسز اصل مجرموں کو بچنے میں مدد کرتے ھیں۔ احتیاط کیجئے یہ دین اسلام ھے اس کو مذاق مت بنائیں۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ھوئے طریقہ پر عمل کیجئے ۔ یہ دین کا علم عمل سے ثابت کرنا ھوگا۔ یہ ممکن نہیں کہ ھم دعوی تو کریں کہ ھم ساری دنیا کو مسلمان کریں گے پر ھمارے عمل اس قابل نہیں کہ کوئی پیروی کرے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر جس پاک زبان سے ھوتا ھو وہ گالی کیسے دے سکتی ھے میری سمجھ سے بالاتر ھے۔
کئی سال پہلے ریڈیو پر مولانا طارق جمیل صاحب کا ایک بیان سن رھا تھا کہ کسی کو ماں بہن کی گالی دینا خانہ کعبہ گرانے سے بڑا گناہ ھے ۔ میں تو گالی دینے سے اس روز سے باز آگیا یہ کیوں نہیں آتے یہ تو بہت زیادہ دین کا علم رکھتے ھیں ۔
عمل کیجئے ورنہ اس علم کا کیا کرنا۔
میں میرے ماں باپ بہن بھائی بیوی بچے مال و دولت سب میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان پر قربان۔
پاکستان زندہ باد
عوام پاکستان پائندہ باد

اپنا تبصرہ بھیجیں