ہماری جنگ شریف خاندان نہیں کرپشن کے خلاف تھی اور اب آصف زرداری کی باری ہے، عمران خان

اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے یوم تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ میں اپنے سامنے ایک زندہ قوم دیکھ رہا ہوں جو پاکستان کے مسائل کو سمجھ بیٹھے ہیں، خوشی ہے کہ خواتین بھی پاکستان کو ایک عظیم قوم بنانے میں بھرپور جدوجہد کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم کی طرف سے سپریم کورٹ کے 5 ججزکو سلام اور جے آئی ٹی کے ممبران کو سیلوٹ پیش کر تا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ جب پاناما کیس کے فیصلے پر ہم سپریم کورٹ گئے تو پیپلز پارٹی اور ہمارے سیاسی کزن طاہر القادری نے کہا گیا کہ آپ نے عدالت جا کر بہت بڑی غلطی کی لیکن نوجوانوں یاد رکھو کہ جب انسان کسی چیز کا فیصلہ کر لیتا ہے تو وہ کر کے رہتا ہے، اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے اندر بے پناہ صلاحیت رکھی ہیں، آپ سب لوگ بھی عمران خان سے بڑے انسان بن سکتے ہیں لیکن صرف اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کو ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مجھے ایک نیا پاکستان نظر آ رہا ہے، ابھی میچ ختم نہیں ہوا لیکن میں نوجوانوں کو ابھی سے خوشخبری دے رہا ہوں کہ آپ لوگ نئے پاکستان کا میچ جیت گئے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان میٹرو بنانے، سڑکیں بنانے سے نہیں بلکہ قوم کو تعلیم یافتہ اور باشعور بنانے سے بنے گا، ہم نئے پاکستان میں ایسی اصلاحات لائیں گے کہ ہمیں زکوۃ دینے کے لئے غریب لوگ نہیں ملیں گے، یہاں سے ڈاکٹرز کی ٹیمیں علاج کے لئے بیرون ملک جائیں، سرکاری اسکولوں میں مفت اور سب سے اچھی تعلیم ہو اور جو بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کر سکتے وہ پرائیویٹ اسکولوں میں جائیں لیکن پاکستان میں اس کا الٹ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کا ایسا نظام لائیں گے جہاں امیر اور غریب کے لئے ایک ہی قانون ہو گا، ہماری جماعت میں تمام لوگ آ سکتے ہیں لیکن ہماری حکومت میں احتساب وزیراعظم سے شروع ہو گا اور اگر کوئی کرپشن کرے گا تو میں ذمہ دار ہوں گا، نیب کا ایسا مضبوط ادارہ بنائیں گے جو سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے فلاحی کاموں پر خرچ کریں گے، جس ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی غریب ہو وہاں کیسے ایک شخص کو محل میں رہنے دیا جائے، وزیراعظم ہاؤس پر لاکھوں روپے خرچ کریں، سب سے پہلے میری نظر گورنر ہاؤس پر ہے جس کی دیواریں توڑ کر اسے پارک بنایا جائے گا۔ وعدہ کرتا ہوں کہ اسی پاکستان کو اپنے قدموں میں کھڑا کروں گا اور قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا۔
سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری جنگ شریف خاندان کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف تھی، شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف تیار ہو جاؤ ہم آ رہے ہیں، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بھی آئیں گے۔ انہوں نے کہا میڈیا کے گاڈ فادر ہمیں بلیک میل نہیں کر سکتے، شکیل الرحمان نے کہا کہ میں تو بزنس مین ہوں تو مطلب یہ کہ انہیں تو جہاں سے بھی پیسہ ملے گا وہ اسی طرف چلے جائیں گے۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ کس قسم کا آدمی ہے جو کرپٹ لوگوں کے پیچھے اس قسم کی بات کر رہا ہے، اسے شرم آنی چاہیئے تھی، راجہ فاروق حیدر نے جو بیان دیا وہ ملک سے غداری کے زمرے میں آتا ہے، کشمیری عوام سے کہتا ہوں کہ باہر نکلیں اور ان کے گھر کے باہر مظاہرے کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کرپشن اور منی لانڈرنگ کر کے معصوم چہرے بنا تے ہیں اور قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں، شوکت خانم اسپتال 4 ارب روپے میں بنا جب کہ اس ملک کا ایک ہزار ارب روپے بیرون ملک جاتا ہے، ملک مقروض ہو رہا ہے، جب آصف زرداری آیا تو ہر پاکستانی پر 35 ہزار روپے کا قرضہ تھا اور آج ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 25 ہزار روپے کا قرضہ ہے۔
شاہ محمود قریشی کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اور ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایک کرپٹ وزیراعظم کو گھر بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ میری آنکھ دور دور تک نواز شریف کو جاتا اور عمران خان کو آتا دیکھ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) اور ہم میں اتنا فرق ہے کہ انہوں نے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن ہم نے احتساب کو خوش آمدید کہا، ہمارا دامن صاف ہے اور ہم احتساب میں سرخرو ہوں گے۔ خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ تحریک انصاف والو مٹھائیاں مت کھاؤ یہ تمھیں ہضم نہیں ہوں گی، بالکل ٹھیک کہا سعد رفیق نے کیونکہ ہمارا آپ لوگوں کا ہاضمہ تو اتنا اچھا ہے کہ آپ لوگ اربوں روپے بھی ہضم کر جاتے ہیں، اللہ ہمیں اس طرح کے ہاضمے عطا نہ کرے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ نواز شریف تو پاناما کیس سے چلے گئے لیکن انہوں نے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو میں شہباز شریف سے کہنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ تیار ہیں ، آئندہ ہفتے سے ان کے خلاف کیس کھلنے والا ہے، حدیبیہ پیپز ملز میں شہباز شریف مرکزی کردار ہیں اور انہوں نے اربوں روپے کا حساب دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن کا حساب بھی دینا ہے جس میں آج تک ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی، اگر شہباز شریف میں ہمت ہے تو نجفی رپورٹ کو منظر عام پر لائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں