ضمنی انتخابات، لاہور پھر مسلم لیگ ن کا ہوگیا

پاکستان میں ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی گیارہ نشستوں میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ نواز نےچار چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

غیرحتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر مسلم لیگ ق اور ایک پر متحدہ مجلس عمل کو کامیابی ملی ہے۔

الیکشن کمیشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق پنجاب سے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر حکمراں جماعت تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ نواز کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا۔

اب تک کے نتائج کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلی کی مجموعی پنتیس نشستوں میں سے پاکستان تحریک انصاف نے تیرہ اور مسلم لیگ نواز نے دس نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

یاد رہے کہ جولائی میں ہونے والے عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی خالی ہونے والی نشستوں پر 14 اکتوبر کو ملک بھر میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔

لاہور سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ نواز کے امیدوار شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق کامیاب قرار پائے ہیں۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بعد کچھ ہی ہفتوں کے بعد ہونے والے انتخابات سے فرق واضح ہو گیا ہے۔

ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی گیارہ نشستوں کے علاوہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کی چوبیس نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے۔

صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے نتائج
اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کی گیارہ میں سے مسلم لیگ نواز نے پانچ اور پی ٹی آئی نے چار نشستیں جتیں جبکہ دو پرآزادا میدوار کامیاب ہوئے۔

خیبر پختونخوا کی 9 نشستوں میں سے پاکستان تحریک انصاف نے پانچ ، عوامی نیشنل پارٹی نے تین اور ایک نشست پر مسلم لیگ نواز کامیاب ہوئی ہے۔

سندھ اسمبلی کی دو نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ۔

بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں میں سے ایک بلوچستان نیشنل پارٹی اور ایک آزاد امیدوار نے جیتی۔

یاد رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب کسی بھی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نےبھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف نے پیر کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج حکمراں جماعت کے لیے ایک پیغام ہے۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ہو نے والی کمی اور اس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ ہمارے زمانے میں مہنگائی نہیں تھی بلکہ لوگ بڑے خوش تھے اور عام اشیاء کی قیمتیں مناسب تھیں اور آج انہی لوگوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ مسلم لیگ نواز کو کامیابی ملی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں