حقوق نسواں

“””””حقوق نسواں”””””

بابا جی کھیت میں بھینس کو جوت کر ہل چلا رہا تھا۔
اور چھپر میں بیل صاحب۔۔۔۔ آرام فرما رہے تھے۔۔۔
کسی سیانے کا۔۔۔۔ گزر ہوا۔
اس نے بابا ۔۔۔۔جی سے پوچھا:

یہ کیا تماشا ہے۔۔۔۔۔؟
تم نے بیل کو چھپر کے نیچے باندھا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔اور بھینس کو ہل جوت رکھا ہے!”
بابا جی نے کہا:”
یہ بی بی شہر سے آئی ہے ۔۔۔۔۔۔۔

اسکی سہیلیوں نے اسے سمجھا کر بھیجا کہ دیہات میں مادہ جنس کو پورے حقوق نہیں ملتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔، لہذا تم پہلے ہی دن اپنے مالک سے اپنے حق کی بات کرنا۔۔۔۔۔۔،اس نے

مجھ سے مطالبہ کیا کہ مجھے بیل کے برابر حقوق چاہیئیں”

میں نے کہا بیل تو ہل جوتتا ہے”

اس نے کہا میں گھر۔۔۔۔۔۔۔ میں قید ہو کر نہیں رہ سکتی۔
جو کام بیل کرتا ہے وہ میں بھی کر سکتی ہوں—

چناچہ میں نے اسے ہل جوتنے پر لگا دیا۔

اب یہ خوشی خوشی کھیت میں کام بھی کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور دودھ بھی دیتی ہے۔

بیل کے پاس کرنے کو کام نہیں۔۔۔۔۔۔
لہذا ۔۔۔۔۔۔۔وہ سارا دن چھپر میں آرام کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔اور بھینس کو مزید اپنے حقوق۔۔۔۔۔ مانگنے پر اکساتا ہے۔

کیٹاگری میں : LOL

اپنا تبصرہ بھیجیں