حسن علی، اصغر افغان اور راشد خان پر جرمانہ

کراچی —
ایشیا کپ میں ‘سپر فور’ کے ایک میچ میں پاکستان کے حسن علی، افغانستان کے اصغر افغان اور راشد خان پر آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے ’لیول ون‘ کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جبکہ ان کھلاڑیوں کے نظم و ضبط ریکارڈ میں ایک ‘ڈی میرٹ پوائنٹ’ بھی شامل کر دیا گیا ہے۔

فاسٹ بولر حسن علی اور افغانستان کے کپتان اصغر افغان کو آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2،1.1 کی خلاف وزری کا مرتکب پایا گیا، جس شق کا تعلق ‘کھیل کے جذبے کے منافی عمل’ سے ہے۔

افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے آرٹیکل7،1.2 کی خلاف ورزی کی جو ‘بین الاقوامی میچ کے دوران بیٹسمین کے آؤٹ ہونے پر بولر کی جانب سے ایسی زبان کا استعمال یا عمل ہے جو بیٹسمین کو اشتعال دلائے’۔

ابوظہبی میں سپرفور میچ میں افغانستان کی اننگز کے 33 ویں اوور میں حشمت اللہ شاہدی نے واپس بولر کی جانب ڈرائیو کیا تھا جس پر پاکستانی بولر حسن علی نے گیند پھینکنے کا ایکشن لیتے ہوئے بیٹسمین کو دھمکایا تھا، جبکہ چار اووز کے بعد افغان بیٹسمین نے رن لیتے ہوئے حسن علی کے کندھے سے اپنا کندھا ٹکرایا۔

اسی میچ کے دوران ایک اور واقعے میں افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے پاکستانی اننگز کے 47 ویں اوور میں جب صورتحال کافی کشیدہ تھی، آصف علی کو آؤٹ کرنے کے بعد اُسے گھورتے ہوئے اُنگلی سے باہر جانے کا اشارہ کیا تھا۔

بعدازاں، میچ کے اختتام پر تینوں کھلاڑیوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا اعتراف کرتے ہوئے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کی تجویز کردہ سزاؤں کو قبول کیا۔

اس میچ میں پاکستان نے افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری اوور میں 3 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں