پاکستانی ٹیم ایشیا کپ جیت کر عالمی کپ میں جگہ بنا سکتی ھے

اصغر علی مبارک کی خصوصی تجزیاتی رپورٹ

————–
اولمپکس چیمپئنز ارجنٹائن، یورپی چیمپئنز ہالینڈ، ملائیشیا،کینیڈا،انگلینڈ،انڈیا نے ورلڈ کپ کوالیفائی کر لیا، ھا کی ورلڈ کپ اس سال انڈیا میں شیڈول, پاکستانی ٹیم ایشیا کپ جیت کر عالمی کپ میں جگہ بنا
سکتی ھے

اولمپکس چیمپئنز ارجنٹائن اور یورپی چیمپئنز ہالینڈ نے ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل راونڈ میں فتوحات کے بعد اس سال دسمبر میں انڈیا میں ہونے والے ہاکی ورلڈ لیگ فائنل ایونٹ کے لیےکوالیفائی کر لیا ھے چار میچ جیتنے کے بعد ڈیگو میرا ڈونا کے دیس کی فٹ بال کی عالمی طاقت نے ھاکی کھیل میں بھی شاندار فتوحات کا سلسلہ جاری رکھا ھوا ھے برازیل ریو 2016 اولمپک میں گولڈ میڈل جیتنےوالی ارجنٹینی ٹیم کی فتح کو اتفاقی کامیابی قرار دیا جا رہا تھا ارجنٹائن لندن میں ایونٹ فائنل تک رسائی حاصل کرنے کی پہلی ٹیم تھی جس نے ملائیشیا کے خلاف 2-1 کی فتح کی وجہ سے بھارت میں عالمی کپ کے لیے ٹکٹ حاصل کر لی ہیے . ارجنٹینی ٹیم کی فتح میں اناجزیو آرٹیز نے ملائیشیا خلاف 2-1 جیت میں نمایاں کردار ادا کیا ،جبکے ھا لینڈ نے میزبان انگلینڈ کے خلاف 2-0 کامیابی حاصل کی میزبان انگلینڈ کی حمایت کرنے کے لئے شا قین ھاکی ایک بڑی تعداد موجود تھی ، لیکنھا لینڈ نے نے بہت بہتر کھیل پیش کر کے فتح حاصل کی .فتح کے بعد، ڈچ کپتان بلی بیککر نے کہا: “میزبان انگلینڈ کے خلاف ہم نے بہت اچھا کھل کھیلا ، ہم یہاں ورلڈ کپ کے لئےشرکت کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے آئے تھےجس میں کامیاب ھوے ، انگلینڈ نے تیسری ملائیشیا نے چوتھی پانچویں کینیڈا ،بھارت چھٹی پوزیشن پاکستان ساتویں چین کی ٹیم آٹھویں پوزیشن کے لیے مد مقابل تھیں ، عالمی کپ کوالیفائنگ راؤنڈمیں پاکستان ہاکی ٹیم ورلڈ کپ میں رسائی دیوانے کا خواب ثابت ھوئی ، پاکستان ہاکی ٹیم کو ورلڈ کپ کے لئے اب ایشیا کپ میں لازمی کامیابی حاصل کرنا ھوگی ،پاکستانی پلیرز اپنوں کی بے رخی سے یہ دن دیکھنا پڑے ،پاکستان ہاکی فیڈرشن کی موجودہ منیجمنٹ ہاکی کھیل کو بام عروج پر پوھچا نے کے لیے پوری طرح کوشاں ھے ،صدر پی ایچ ایف بریگیڈیر خالد سجاد کھوکھر بیماری کے باوجود اپنی کوشش میں دن رات مصروف عمل ھیں ،یا وقت تنقید کےبجاۓ پلیرز کی حوصلہ افزائی کا ھے ،بلکل اسطرح جیسے قومی کرکٹ ٹیم کو بھارت سے شکست کے بعد سب نے مل کر حوصلہ افزائی کی اور پھر تاریخ نے خود دیکھا کہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ٹیم ون یونٹ بن کر چیمپئن بن کر ابھری ،اسکا کریڈٹ قومی ہاکی ٹیم منیجمنٹ کو بھی برابر دیا جاتا جس کی ماضی کی ہاکی فتوحات کو بنیاد بنا پاکستانی کرکٹ ٹیم کا مورال بلند کیا گیا انگلش میڈیا ٹیلی گراف ،ڈیلی میل ،سپورٹس ایج نے کرکٹ کے فائنل کا موازنہ پاکستانی ہاکی ٹیم کے ساتھ جوڑ ٹیم کو ایک نئی زندگی دی ،اب یہ قومی کرکٹ ٹیم کا قومی فرض ھے کہ ہاکی ٹیم کی مالی معاونت کر کے قومی کاذ میں اپنا حصہ ڈالے ،ہاکی پاکستان کا قومی کھیل اور دنیا میں پاکستان کی پہچان ھے،دنیا کے بیشتر لوگ پاکستان کو ہاکی کھیل کی شاندار فتوحات کی بدولت جانتے ھیں ، ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائینگ راونڈ سیمی فائنل کا آغاز لندن میں کھیلے گئے دو میچز سے ھوا ارجنٹائن اور بھارت کی ٹیموں نے اپنی اپنی حریف ٹیموں کو شکست دے کر کامیابیان حاصل کیں ایونٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے میچ میں جو کہ ارجنٹئن اور کوریا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا ارجنٹائن نے کوریا کو 2-1سے شکست دے کر کامیابی حاصل کر لی۔ انڈیا کی ٹیم نے سکاٹ لینڈ کی ٹیم کو 4-1سے ہرا کر ایونٹ میں پہلی کامیابی اپنے نام کی۔اس مقابلے میں انڈین ٹیم نے شاندار کھیل پیش کیا اور آئر لینڈ کے کھلاڑیوں کی ایک نہ چلنے دی۔جبکہ ارجنٹئا یں اور کوریا کی ٹیموں کے درمیان میچ میں ارجنٹائن نے کوریا کو 2-1سے شکست دے کر کامیابی حاصل کر لی ،اس بار پاکستان نے اپنی مہم کا آغاز ہالینڈ کی ٹیم کے خلاف پہلا میچ کھیل کر کیا ،جس میں پاکستانی ٹیم کو شکست ھوئی ،ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائینگ راونڈ کے پول بی میں شامل پاکستان ہاکی ٹیم نے اپنا پہلا میچ ہالینڈ کی ٹیم کے خلاف کھیلا، ہالینڈ نے پاکستان کو4-0سے ہرا کر کامیابی حاصل کر لی ۔ اولمپک پارک لندن میں کھیلے گئے میچ میں ہالینڈ نے ابتدا سے ہی جارحانہ حکمت عملی اپنائی اور پہلے کوارٹر کے چھٹے منٹ میںہالینڈ کے برنک مین نے گول کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ کھیل کے 11ویں منٹ میں ہالینڈکو پنلٹی کارنر ملا لیکن لگائی گئی ہٹ باہر چلی گئی۔دوسرے کوارٹر کے چھٹے منٹ میں دلبر نے گول کرنے کا موقع ضائع کر دیا چار منٹ بعد ہالینڈ نے پری جوسر مرکو نے گول ایک اور گول کر کے ٹیم کی برتری دو صفر کر دی ایک منٹ بعد اعجاز احمد نے گول کرنے کا ایک اوپن موقع پھر ضائع کر دیا۔ دوسرے کوارٹر کے 13ویں منٹ میں ہالینڈ کو کھیل کا دوسرا پنلٹی کارنر ملا لیکن لگائی گئی ہٹ پول سے باہر چلی گئی۔ ، دوسرا روز پاکستان کی ٹیم کے لئے ڈراؤنا دن ثابت ھوا کینیڈا کی نو وارد ہاکی ٹیم نے پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کو6-0سے شکست دے کر نشان عبرت بنا دیا ۔ورلڈ کپ کوالیفائینگ راونڈ سیمی فائنل کے سلسلہ میں ہونے والے گروپ بی کے میچ میں کینیڈا کی ٹیم نے پاکستان ہاکی ٹیم کو مکمل طور پر آوٹ کلاس کرکے رکھ دیا۔ کینیڈاکی ٹیم نے پاکستان کے خلاف کھیل کاآغاز انتہائی جارحانہ انداز میں کیا اور پاکستان کو میچ کے دوران سنبھلنے کا ایک بھی مو قع نہ دیا گیا یہی وجہ تھی کہ پہلے ہی ہاف میں کینیڈا کی ٹیم پاکستان کے خلاف 4-0سے برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔کینیڈاکی جانب سے پہلا گول گیارہویں منٹ میں ٹُپر سکاٹ نے۔ دوسرا گول انیسویں منٹ میں سماتھی لین نے،تیسرا گول ستائیسویں منٹ میں سماتھی لین نے ،چوتھا گول اٹھائیسویں منٹ میں وان سون فورس نے کیا۔کھیل کے دوسرے ہاف میں بھی پاکستان کی ٹیم اچھا کھیل پیش نہ کر سکی اور ایک بھی گول کرنے میں ناکام رہی جبکہ کینیڈا کی ٹیم نے دوسرے ہاف میں بھی پاکستان کے خلاف دو گول داغے ، کینیڈا کی جانب سے سے پانچواں گول 50ویں منٹ میں بائیسٹبرینڈن اور چھٹا گول 60ویں منٹ میں جانسٹن گورڈن نے کیا ، کینیڈا کے ہاتھوں پاکستان کی عبرتناک شکست نے پی ایچ ایف کی جانب سے قومی کھیل ہاکی میں بہتری کے حوالے سے تمام دعوےجھوٹے ثابت ھوے ، ہاکی کے ورلڈ کپ کوایفائنگ راؤنڈ میں کینیڈا کی مہربانی سے پاکستان ہاکی ٹیم کو ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے لائف لائن مل گئ جسکا بعد میں فائدہ نہ اٹھایا جا سکا ۔ کینیڈا نے سکاٹ لینڈ کے خلاف میچ برابر کھیل کرپاکستان کو کوارٹر فائنل میں پہنچادیا جس کے بعدپاکستان کے پاس ٹورنامنٹ کے ذریعے میگا ایونٹ میں جگہ بنانے کا موقع ملا ۔کینیڈا اور سکاٹ لینڈ کے ایک، ایک گول سے برابر مقابلے کی وجہ سے پاکستان ٹیم کی گروپ بی میں چوتھی پوزیشن رہی …… ورلڈ ہاکی لیگ کے گروپ میچز میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ قومی ٹیم نے اب تک چار میچ کھیلے ہیں جس میں اسے صرف سکاٹ لینڈ کے خلاف ہی فتح نصیب ہوئی۔ نیدر لینڈ نے اسے چار، کینیڈا نے چھ اور بھارت نے ایک کے مقابلے میں سات گول سے شکست دی تھی۔ایونٹ کے کوارٹر فائنل لائن اپ میں آٹھ ٹیموں نے جگہ بنائی جن میں پاکستان، ارجنٹائن، بھارت، ملائیشیا، ہالینڈ، چین، انگلینڈ اور کینیڈا شاملتھیں ۔کوارٹر فائنلز میں پاکستان کو ارجنٹائن کا چیلنج درپیش تھا ، پاکستان ٹیم ایک میچ اور ارجنٹائن مسلسل چار میچ جیت کر کوارٹر فائنل میں پہنچی تھی سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے پاکستان خوائش پوری نہ ھو سکی، ورلڈ کپ کوالیفائینگ راونڈ میچ میں ارجنٹائین کی ٹیم نے پاکستان ہاکی ٹیم کو دلچسپ مقابلے کے بعد 1-3 سے ہرادیا. پاکستان کی ٹیم کے دفاعی کھلاڑیوں خصوصاْ گول کیپر امجد نے انتہائی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا .گول کیپر نے کئی یقینی گول بچائے. ارجنٹینا کی جانب سے پہلا گول 22ویں منٹ کیسیلا نے پینلٹی اسٹروک پر گول کیا جس کے بعد پاکستان ہاکی ٹیم کے دبی دبی رہی اور میچ میں واپس نہ آ سکی امید کی جارہی تھی پاکستان ارجنٹینا کوشکست دے گامگر ایسا ممکن نہ هو سکا .33ویں منٹ میں ارجنٹینا کے پییلٹ نے پینلٹی کارنر ۔ جبکہ کیسیلو نے تیسرا فیلڈ گول44ویں منٹ میں کیا. پاکستان کا واحد گول شان علی نے 49ویں منٹ میں کیا ۔ دوسرے کوارٹر فائنل میں بھارت کا مقابلہ ملائیشیا سے ہوا ، جس میں ملائشیا ہاکی ٹیم نے انڈین ہاکی ٹیم کو2-3سے شکست دی ، ملائشیا کی ٹیم نے انڈیا کے خلاف کھیل کاآغاز انتہائی جارحانہ انداز میں کیا. ملائشیا کی جانب سے پہلا گول 19ویں منٹ میں رحیم رضی نے پینلٹی کارنر پر عمدہ گول کیا۔دوسرا گول 20 منٹ میںتاج الدین نے کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ انڈیا کی جانب رمندیپ سنگھ نے 24ویں منٹ میں گول کیا ،انڈیا کا دوسرا اور آخری گول 26 ویں منٹ میں دوبارہ رمندیپ سنگھ کرنے میں کامیاب ہوئے اسکے بعد 48 ویں منٹ میں ملائشیا کی جانب سے فیصلہ کن گول رحیم رضی کرنے میں کامیاب ہوگئے اس طرح ملائشیا نے انڈیا کو 2-3 سے ہرا دیا .اس طرح تیسرے کوارٹر فائنل میں ہالینڈ کا مقابلہ چین اور چوتھے اور کوارٹر فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ کینیڈا سے ہوا . ورلڈ کپ کوایفائنگ راؤنڈ سیمی فائنل کے پوزیشن میچ میں بھی انڈیا ہاکی ٹیم نے پاکستان کو 1-6 سے شکست دی. انڈیا کی جانب سے رمندیپ سنگ نے 2,تلویندر سنگھ ,کشدیپ سنگھ ,ہرمپریت سنگھ اور مندیپ سنگھ بنے ایک ایک گول کیا جبکہ پاکستان ہاکی ٹیم کی جانب سے واحد گول اعجاز احمد نے کیا. اس اہم ایونٹ میں حیرت انگیز طور پر سینئر کھلاڑیوں کو ڈراپ کیا گیا تمام میچز میں پاکستانی فاروڈ لائن بے اثر نظر آئی. پاکستان ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم میں تبدیلیاں ناگزیر ہوچکی ہیں ،ماضی میں پاکستان کی ہاکی کھیل میں پاکستانی فتوحات اب صرف لندن ہاکی میوزیم میں تاریخ کا حصہ بن کر رہ گئی ھے دلچسپ حقیقت یہ ھے کہ جس وقت ٹیم ناکامیوں کی داستان رقم کر رھی تھی پاکستان ہاکی فیڈریشن کےسیکر ٹری شہباز احمد سینئر نے انگلینڈ ہاکی اور ایف آئی ایچ کے باہم اشتراک سے چلنے والے لندن ہاکی میوزیم میں پاکستان ہاکی کے سات عظیم کپتانوں کی دستخط شدہ ہاکی بطور تحفہ پیش کی جا رھی تھی ۔ سیکر ٹری پی ایچ ایف ہاکی لیجنڈ شہباز احمد سینئر کی جانب سے یہ تحفہ سی ای او انگلینڈ ہاکی سیلی مینڈے کو ہاکی سٹیڈیم کوئین اولمپکس پارک میں دیا گیا۔ تاریخی ہاکی پر پاکستان ہاکی کے سات عظیم کپتانوں کے دستخط ہیں جن میں 1950 کے اولمپکس میں پاکستان کے لئے گولڈ میڈل ٹیم کپتان بریگیڈئر (ر) عبدالحمید حمیدی۔1960 اولمپکس گولڈ میڈل لانے والی ٹیم کپتان ڈاکٹر طارق عزیز۔1984 اولمپکس پاکستان کے لئے گولڈ میڈل لانے والی ٹیم کے کپتان منظور الحسن جونئیر 1971ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان خالد محمود۔1978 پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان اصلاح الدین۔1982میں پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان اختر رسول ،1994میں پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان شہباز احمد سینئر کے دستخط موجود ہیں۔ سیکر ٹری پی ایچ شہباز سینئر تاریخی ہاکی حوالےکرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز احمد سینئرکا کہنا تھا کہ یہ ہاکی دنیا ہاکی کی ایک تاریخ ہے جو اسے دیکھنے والوں کو پاکستان ہاکی کے شاندار ماضی کی یاد دلاتی رہے گی۔ سی ای او انگلینڈ ہاکی سیلی مینڈے نے سیکر ٹری پی ایچ کی جانب سے ہاکی کی تاریخ کے نامورکپتانوں دستخطوں کی حامل ہاکی کی ہاکی میوزیم کے لئے فراہمی پر پی ایچ ایف کے سیکر ٹری کا شکریہ ادا کیا .ادھر کر کٹ کے بعد بھارت کی جانب سے ہاکی کے میدانوں کو بھی گندی سیاست سے گندہ کا سلسلہ جاری ہے جسکی تازہ مثال لندن میں ورلڈ کپ ہاکی کوالیفائنگ راونڈ سیمی فائنلز میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں دیکھنے میں آیا جب بھارتی ٹیم کی جانب سے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کرمیچ کھیلا بھارت کی جانب سے اس حرکت پر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ورلڈ کپ ہاکی کوالیفائنگ راؤنڈ کے منتظمین سے انڈین کھلاڑیوں کی جانب سے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر میچ کھیلنے پر سخت احتجاج کیا۔ میچ میں انڈین کھلاڑیوں نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے گذشتہ دنوں کشمیر میں ہلاک ہونے والے انڈین سپاہیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ایسا کیا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری سابق اولمپیئن شہباز احمد نے اس واقعہ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ، انھوں نے اس سلسلے میں برطانوی ہاکی فیڈریشن کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر سیلی منڈے اور کوالیفائنگ مقابلوں کے آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ سے احتجاج ریکارڈ کرایا جس پر ان دونوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیلوں کے مقابلوں میں کسی بھی طرح کا سیاسی پیغام اجاگر نہیں کیا جاسکتا۔ شہباز احمد کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو اس واقعے کا سخت نوٹس لینا چاہیے شہباز احمد نے کہا کہ انڈین ہاکی ٹیم نے اپنی اس حرکت سے اپنا امیج مزید گندا و خراب کیا ہے ۔ دوسری جانب پاکستان کی طرف سے شدید ردعمل کے بعد انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے بھارتی صدر نریندرا بٹرا نے پاکستان سے میچ میں انڈین ٹیم کی طرف سے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر کھیلنے کے معاملے پر معذرت کرلی۔انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے چیف نریندرا بٹرا نے پی ایچ ایف کو معذرتی خط بھی ارسال .کیا ھے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے چیف نریندرا بٹرا نے نے18 جون کو ہاکی ورلڈ لیگ میں پاکستان سے میچ کے موقع پر بھارتی کھلاڑیوں کے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے کی حمایت کرتے ہوئے میڈیا پربیان دیا تھا ، پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی میں ملوث بھارت پاکستان پر آئے دن جھوٹے الزامات لگاتا رہتا ہے، انڈین کھلاڑیوں نے مقبوضہ کشمیر میں مبینہ ہلاک فوجیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے پٹیاں باندھ کر میچ کھیلا ، نریندرا بٹرا کے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے نام ارسال کردہ خط میں بٹرا نے کہا کہ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان پر پی ایچ ایف سے انتہائی معذرت کرتا ہوں، مجھے غیرضروری بیان سے اجتناب برتناچاہیے تھا، میری بات سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی جس کا افسوس ہے۔ بٹرا نے کہا کہ میرے بیان سے ورلڈ ہاکی فیڈریشن کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ میرے لیے بھی سبق ہے اور میں نے سمجھ لیاکہ میری بات سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچی اور ایف آئی ایچ بھی مشکل میں پڑگئی تھی، میں پی ایچ ایف کو یہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ مستقبل میں ایسا نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ نریندرا بٹرا کو نومبر2016 میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا صدر منتخب کیاگیا تھا، بھارت نے دہشت گردی کا ہوا کھڑا کرکے پاکستان سے کھیلوں کے روابط ختم کررکھے ہیں، کرکٹ کے بعد اب ہاکی کی باہمی سیریز بھی منعقد نہیں ہوپا رہی، بھارت آئندہ برس بھوبینشور میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا جس کیلیے پاکستان ٹیم نے تاحال کوالیفائی نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری شبہاز سینئر نے اس کا بروقت نوٹس لیتے ہوئے انھیں باور کرایا تھا کہ بطور ورلڈ ہاکی چیف انھیں کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال ایشیئن چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انڈیا کی پاکستان کے خلاف جیت کے بعد بھارتی گول کیپر پی آر شری جیش نے جیت کو بھارتی فوجیوں کے نام کر دیا تھا۔ غور طلب بات یہ ہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کے بعد انڈین صحافیوں نے بھارتی کرکٹر یوراج سنگھ سے سوال کیا تھا کہ انڈین کرکٹ ٹیم نے ہاکی ٹیم کی طرح بازوؤں پر پٹیاں باندھ کر میچ کیوں نہیں کھیلا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا تھا ، کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں دس ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں جنکو دو پول میں رکھا گیا ہے۔ پاکستان پول بی میں ہالینڈ، انڈیا، سکاٹ لینڈ اور کینیڈا کے ساتھ تھا جبکے ۔ پول اے میں انگلینڈ ارجنٹائن، چین، جنوبی کوریا اور ملائشیا شامل تھیں ۔ پاکستان کی اس وقت عالمی نمبر 13 ہے جسے پول میں عالمی نمبر چار ہالینڈ اور عالمی نمبر چھ انڈیا کے ساتھ ساتھ کینیڈا اور سکاٹ لینڈ کا چیلنج درپیش تھا جن کی عالمی رینکنگ بالترتیب 11 اور 23 ہے۔پاکستان سمیت جو ٹیمیں کوالیفائنگ راؤنڈ سے عالمی کپ میں جگہ نہیں بنا سکی ھیں ان کے لیے بین البراعظمی ٹورنامنٹس کے ذریعے عالمی کپ تک رسائی کا ایک اور موقع ہوگا۔ پاکستانی ٹیم لندن کے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ سے عالمی کپ میں پہنچنے میں ناکام رہی ہے پاکستانی ٹیم کے پاس موقع ہھے کہ ایشیا کپ جیت کر عالمی کپ میں جگہ بنالے۔ ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ اس سال اکتوبر میں ڈھاکہ میں کھیلا جائے گا۔ لندن میں ہونے والا یہ کوالیفائنگ راؤنڈ دراصل ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ایونٹتھا ۔ اس سلسلے کا دوسرا ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ایونٹ 9 سے 23 جولائی تک جوہانسبرگ جنوبی افریکا میں کھیلا جائے گا۔ دونوں مقابلوں سے آٹھ ٹیمیں اس سال دسمبر میں انڈیا میں ہونے والے ہاکی ورلڈ لیگ فائنل ایونٹ کے لیے کوالیفائی کریں گی

اپنا تبصرہ بھیجیں