کمایا کچھ اس کے سوا نہیں ہے

کمایا کچھ اس کے سوا نہیں ہے
بوجھ ہے زاد راہ نہیں ہے
کس طرح لوگ سانس لیتے ہیں
ایک طوفان ہے ہوا نہیں ہے

اظہر نیاز

اپنا تبصرہ بھیجیں