سیاسی مولویوں کوآپس کے اختلاف پر نصیحت اور طاہر اشرفی اور گھمن

خدارا اس مضمون کو سیاسی یا مذہبی اختلاف کا رخ ہرگز مت دیجیے گا. بڑے دکھ اور درد دل سے یہ سب کچھ لکھ رہا ہوں بلکہ یوں سمجھیں کہ حالات کی نزاکت نے قلم اٹھانے پر مجبور کیا.میری زندگی اور مجھ سے وابسطہ لوگ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ میرا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ ہم سب کے سب ہمارے
مثبت سوچ کے ساتھ اس تحریر کو ایک بار ضرور پڑھیں

اے علماء کرام اللہ کے بندو
آپ لوگوں کی سیٹس ملاکر بھی تیس بھی نہیں بنتی ہیں تو دن رات فیس بک پر ایک دوسرے کو گالیاں دیکر فاسقوں کو اپنے اصلی شرعی نظام کے خلاف کیوں مضبوط کرتے ہو؟ فیس بک تو بازار ہے فاسقوں کا گندہ چوک ہےـ ہم اپنی مجموعی حیثیت کو دیکھیں کھبی ہم نواز کھبی زرداری کھبی مداری کھبی لغاری کھبی شینواری کھبی مزاری اورکھبی عمران کیساتھ ہی ہونگےـ اور دوسری طرف کے مخالف علماء فاسقوں کی تعریف بھی کرینگے اور انکی غلطیوں کی صفائیاں بھی پیش کرینگے۔
یہ اسلیے کہ جمھوریت میں جس کے پاس زیادہ ووٹ ہونگے وہی جیتے گا تو فاسق ہی جیتے گا اور ہم ان کےخلاف ہونے کی صورت میں انکی غیبتیں کرینگے۔ اوریا ساتھ ہونے کی صورت میں فاسق کی تعریف کرینگے بس۔
سنو سمجھو سوچو
کہ غیر بیٹھ کر مشورہ کرتے ہیں اور فاسق حکمران اس پر عملدرآمد کرتے ہیں کہ رضوی کو دو سیٹیں دو اور انجمن کو چار فا کو سات آٹھ اور سین کو ڈیڑھ سیٹس دو۔ اور یہ آپس میں لڑینگے۔اور ہم زانی، شرابی، کتے پالنے والے اور نوجوان لڑکیوں سے گپیں لگانے والے حکومت کرینگے اور اِدھر دوسری بڑی مصیبت یہ ہے کہ امت کے رہنما ہم مولوی دروس اور فیس بک پر اختلافی مساہل پر لگے ہوۓ ہیں کہ مردے سنتے ہیں ہے کہہ نہیں سنتے !!
ارے سمجھدار ظالمو امت کہاں جارہی ہے؟ فجر میں تین آدمی نہیں ہیں.سب کے گھروں میں ڈراموں فلموں کے فحاشی کے اڈے چل رہے ہیں اٹھانوے فیصد لوگ زکوة نہیں دیتے.
اور یہ حالات سے بےخبر مولوی کہتے ہیں اصحاب کہف کے کتے کا رنگ پیلا تھا یا نیلا !!
ہم کو شرم کرناچاہیئے کہ ہمارے ذمے تو اس فتنے کے دور میں چار کام تھے۔
*1 امت میں اتفاق
*2 امت کی اصلاح حرام سے بچانا اور فرائض کا اہتمام کی دعوت و تبلیغ کرنا
*3 اسلامی حکومت اور نظام کے لئے جدجہد کرنا جو اصل واجب ہے.
*4 حکمت سے عقیدے کی اصلاح کسی کا نام نہ لیکر
بھائیو
یہ سب کچھ انتخابات الیکش نہیں بلکہ ہمیشہ سلیکشن ہوتا آرہا ہے.اور یہی ہوتا رہے گا.اور اگر نیک پاک لوگ آئیں بھی تو فوج تختہ الٹا دیتی ہے۔جسطرح مصر ترکی فلسطین میں ہوا۔اور یہ مضمون میں نے تب لکھا کہ طاہر اشرفی اورگھمّن صاحب نے پریس کانفرنس کیا کہ عمران یہودی یا قادیانی نہیں تو گھمن تو ایسے لگ رہے تھے کہ کسی نے جھکڑ کر باندھا ہے ورنہ یہ تو خاموش نہیں رہتے دال میں کچھ کالا کالا ہےـ گھمن تو عمران کے خلاف ویڈیوز بنا چکا ہے تو آج ؟
میں کہتا ہوں کہ عمران یہودی یا قادیانی نہیں ہے نہ ہوگاان شاءاللہ ﷻ لیکن چنیوٹ میں قادیانوں کے خلاف پوری دنیا میں سرگرم بڑے ادارے کو گرانا قادیان نوازی ہے۔ عاطف کا لگانا قادیان نوازی ہے۔اوردھرنے میں لڑکیاں نچوانا فحاشی پھلانا یہودیت کے کام ہیں۔اور اب یہ سب کرتے ہیں۔اور آپ یا فا گروپ یا سین یا انجمن یا رضوی یا قاف کے ہوں بقول علامہ اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کے مغربی جمھوری نظام ِانتخابات سے اسلام نہیں لا سکتے۔ کھبی ہم مولوی پی ٹی آئ کیساتھ کھبی نواز کے ساتھ کھبی پی پی کے ساتھ رہینگےتا قیام قیامت ۔۔۔اور ایک دوسرے کو گالیاں دینگے۔ افسوس جیسا کہ ہورہا ہے کہ انجمن والوں کا پروپگنڈہ ہوتا ہے کہ فا گروپ شیعہ سے ملا جواب میں وہ کہتے ہیں عمران نے 71 سیٹیں شیعوں کو دیں۔جمالی کو آپ لوگوں نے ووٹ دیا۔آپ کہتے ہیں کہ فا نے شیعہ کے منہ میں لقمہ دیا ۔تم گالیاں دیتے جاؤ۔اپنے ہی مولوی کے خلاف آدمی کھڑا کر کے اسکو ہراتے جاؤ۔چاہے آپ کو پتہ ہو کہ میں کم ووٹ لونگا ۔دوسرا مولوی تو نہیں جیتے گا نا۔۔۔۔ تو تم لڑتے جاؤ فاسق جیتے گا۔اور آپ کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہو گی۔
اے مولویو
اسطرح تو آپ ہمیشہ اقلیت میں ہی رہو گے مل بیٹھ کر اس کاحل نکالو۔میرا مشورہ تو یہ ہے ۔۔۔چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہو جاۓ اکابر اور کثرت کیساتھ رہیں ۔اور ختم نبوت کیطرح نظریاتی کام کریں۔اور اپنے جن مطالبات کے لئے اسمبلی جاناچاھتے ہیں۔ وہ وفاق اتحاد اور اکابر پر زور ڈال کر بڑی جماعت سے منوائں۔ اکابر ایک پریشر جماعت بنائے۔اور اور سین ،قاف، فا، انجمن، اشاعت اور دیگر جماعتوں کو یگانگی پر مجبور کریں۔ جو نہ مانیں۔ عوام سے کہیں کہ ان سے بائیکاٹ کریں۔
یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔اور قران وسنت عدالت میں ہو۔اور میڈیا سے فحاشی اور ملک سے سود ختم ہو اسلامی نظام کے لیے بھی کمربستہ ہوں۔ تاہم پارلیمنٹ کا میدان بھی خالی نہیں چھوڑنا چاہیۓ۔ لیکن اصلی نظام سے غفلت اور نقلی نظام میں علماء صلحاء کا زندگی جھوکنا آخرت میں قابل مواخذہ جرم ہے۔
محمد اسماعیل طورو

اپنا تبصرہ بھیجیں