Site icon

منظر بھوپالی کا ہر دور میں تازہ کلام

مجھ کو اپنے بینک کی کتاب دیجئے
دیس کی تباہی کا حساب دیجئے

گاؤں گاؤں زخمی فضائیں ہوگئیں
مہنگی شراب سے دوائیں ہوگئیں

لائیے عوام کو جواب دیجئے
دیش کی تباہی کا حساب دیجئے

لوگ جو غریب تھے حقیر ہوگئے
آپ تو غریب سے امیر ہوگئے

یعنی کہ حضور بے ضمیر ہوگئے
خود کو بے ضمیری کا خطاب دیجئے

دیش کی تبائی کا حساب دیجئے
مجھ کو اپنے بینک کی کتاب دیجئے

(منظر بھوپالی)

Exit mobile version