بائیڈن انتظامیہ کا یہ بڑا فیصلہ ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخاب میں جیت کے بعد لیا گیا ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ وہ جنگ کو تیزی سے ختم کریں گے اور اس سلسلے میں غیر یقینی پیدا کی ہے کہ کیا ان کی انتظامیہ یوکرین کے لے امریکہ کی اہم فوجی حمایت کو جاری رکھے گی۔
طویل دوری تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال ممکنہ طور پر شمالی کوریا کے ذریعہ پوتن کے یوکرین پر حملہ کی حمایت کے فیصلہ کے جواب میں کیا گیا ہے۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ان کے کئی مغربی حمایتی کافی مہینوں سے بائیڈن پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ یوکرین کو مغربی ممالک کے ذریعہ سپلائی کی گئی میزائلوں سے روس کے اندر فوجی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی اجازت دیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ امریکی پابندی نے یوکرین کے لیے اپنے شہروں اور بجلی گریڈ پر روسی حملوں کو روکنے کی کوشش کرنا ناممکن بنا دیا تھا لیکن اب امریکہ سے منظوری ملنے کے بعد یوکرین کی آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم کا استعمال روس کے خلاف کر پائے گی۔