Site icon اردو

آدھے سر کے درد سے نجات میں مددگار ٹوٹکے


سردرد ایک بہت عام مسئلہ ہے خاص طور پر آدھے سر کا درد یا مائیگرین۔ سردرد کے نتیجے میں روزمرہ کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں، مائیگرین کا تو ابھی کوئی علاج بھی موجود نہیں۔

اس تکلیف کے ساتھ کچھ بھی کرنا بہت مشکل ثابت ہوتا ہے اور کسی کو معلوم نہیں کہ اس کا سامنا کب ہو جائے۔

ویسے تو آپ اسے مکمل طور پر روک نہیں سکتے مگر کچھ چیزوں کے ذریعے اس تکلیف سے خود کو کافی حد تک بچا سکتے ہیں۔

سن گلاسز کا استعمال کریں

تیز روشنیاں ہر جگہ موجود ہوتی ہیں اور متعدد افراد کو اس کے باعث مائیگرین کا سامنا ہوتا ہے۔ اگر آپ کو روشنی سے حساسیت کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو قدرتی اور مصنوعی روشنیوں سے سردرد کا سامنا ہوسکتا ہے یا وہ تکلیف بدترین ہوسکتی ہے۔ اس خطرے کی روک تھام کے لیے آپ سن گلاسز کا استعمال کرسکتے ہیں، یہ تیز روشنی کے ساتھ ساتھ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی کو بھی بلاک کرتے ہیں۔

تناؤ سے بچیں

آپ کو شاید علم نہ ہو مگر مائیگرین کے 70 فیصد سے زائد کیسز تناؤ کی وجہ سے سامنے آتے ہیں۔ ویسے تو تناؤ کو ہمیشہ خود سے دور رکھنا ممکن نہیں مگر آپ اس پر کافی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔ گہری سانسیں لینے، تازہ ہوا میں چہل قدمی اور دیگر متعدد طریقوں سے تناؤ کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

اپنے معمولات کا شیڈول طے کریں

آدھے سر کے درد کے شکار افراد کے لیے اپنے معمولات کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ مگر زندگی کے معمولات کا کوئی شیڈول نہ ہونا مائیگرین کی شدت کو بڑھا دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزانہ کے معمولات کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اس کے سونے جاگنے کے یکساں وقت کو معمول بنائیں، ورزش اور کھانے کے اوقات بھی یکساں ہونے چاہیے۔

تیز خوشبوؤں کو خود سے دور رکھیں

کچھ کھانوں یا پرفیومز کی تیز خوشبوئیں بھی سر درد کا باعث بن سکتی ہیں۔ مگر خوشبوؤں سے بچنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا مگر آپ کو اپنے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے تیار کرنا چاہیے۔ اگر ممکن ہو تو کافی کے بیج یا چائے کی پتی کو اپنے پاس رکھیں، ان کی مہک دیگر خوشبوؤں کا اثر کم کردیتی ہیں۔ یعنی انہیں سونگھنے سے آپ مائیگرین سے کافی حد تک بچ سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پودینے سے بنی بام کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ورزش کریں

ورزش کرنے کی عادت سر درد کی روک تھام کرتی ہے اور جسم میں ایسے کیمیکلز کا اخراج ہوتا ہے جو تکلیف کا مقابلہ کرتے ہیں۔ ورزش کرنے سے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے جبکہ نیند بھی بہتر ہوتی ہے جس سے بھی مائیگرین سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ البتہ مائیگرین کی تکلیف کا سامنا ہونے پر ورزش کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

نیند کا خیال رکھیں

نیند کی کمی کے شکار افراد کو مائیگرین کا سامنا بھی زیادہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اچھی نیند کو یقینی بنانے سے مائیگرین پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ہر رات 7 سے 8 گھنٹوں کی نیند کو یقینی بنانا چاہیے۔




Source link

Exit mobile version