قلات میں سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 اہل کار شہید ہو گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے قلات میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے فوری بعد فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ضلع قلات کے شاہ مردان چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 7 سکیورٹی اہل کار شہید اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق شہدا کی لاشوں اور زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ (9 نومبر کو) کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 60 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلات کے علاقے میں چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہل کاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے شہدا کے خاندانوں سےدلی اظہار تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ اہلکاروں نے شہادت کا بلند رتبہ پایا ہے۔ شہادت کا بلند رتبہ پانے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا نے اپنے خون سے امن کی آبیاری کی ہے۔ شہدا کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شہدا ہمارا فخر ہیں۔ لازوال قربانیوں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتے۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے قلات میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی و تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔
اُدھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی ایف سی چیک پوسٹ پر حملے میں اہل کاروں کے شہید ہونے مذمت کرتے ہوئے واقعے پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کے لیے فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ فورسز کے جوانوں کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔