شام میں داعش کے ٹھکانوں پر ترک فوج کی بمباری، 88 افراد ہلاک

دمشق / ماسکو: ترک جنگی طیاروں نے شام کے شمالی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں خواتین اوربچوں سمیت 88 افراد ہلاک ہوگئے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی شہرالباب کے گردونواح میں ترک فضائیہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران 88 افراد مارے گئے ہیں جن میں 24 بچے اور کئی خواتین بھی شامل ہیں۔ آبزرویٹری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ترک فوج نے داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی لیکن مارے شہری گئے۔ داعش نے ان تازہ حملوں کی وڈیو جاری کر دی ہے جن میں تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔
دوسری طرف داعش نے شامی شہر حلب میں یرغمال بنائے گئے دوترک فوجیوں کو زندہ جلا ڈالا اور اس اندوہناک واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پرنشر کردی۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ترک فوجیوں کو صحرائی علاقے میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ دونوں کے پاؤں رسیوں سے جکڑے گئے تھے اور بعد میں ایک شدت پسند نے آتش گیر مادے سے انھیں زندہ جلا ڈالا، تصویر میں آگ لگانے والے داعش کے کارندے کو بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
داعش کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں ترک فوجیوں کو ترکی کی جانب سے ہونے والے آپریشن کے دوران قید کیا گیا اور انھیں قید خانے سے نذرآتش کیے جانے تک کی تصویریں بھی اتاری گئیں۔ واضح رہے کہ ترک فوج نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں آپریشن کے دوران اپنے 2 فوجیوں سے رابطہ منقطع ہونے اور لاپتہ ہونے کے حوالے سے بیان جاری کیا تھا۔ علاوہ ازیں باغیوں نے شامی شہر حلب خالی کرنے کے بعد شہر میں راکٹ حملے کیے ہیں جس میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔ اب حلب شہر پر شامی فوج کا مکمل کنٹرول ہے۔
باغی گروپ کے رہنما یاسر الیوسف نے بتایا کہ حلب پر مکمل حکومتی کنٹرول صدر اسد کے خلاف ہماری بغاوت کا بہت بڑا نقصان ہے۔ شام میں باغیوں کے خلاف جاری روسی فضائی کارروائی کے دوران 35 ہزار باغیوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔