سربراہ کم جانگ کو قتل کرانے کا امریکی منصوبہ ناکام بنادیا، شمالی کوریا کا دعویٰ

پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے دعوی کیا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے خفیہ اداروں نے ملک کے سربراہ کم جانگ ان کو قتل کرانے کا منصوبہ بنایا تھا جسے کامیابی سے ناکام بنادیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت ملکی سلامتی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی نے کم جانگ ان کو قتل کرانے کا منصوبہ بنایا تھا جب کہ منصوبے کے تحت شمالی کوریا کے سربراہ کو پیانگ یانگ میں منعقدہ عوامی اجتماع کے دوران زہریلی گیس کے ذریعے قتل کرانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
شمالی کوریا کی وزارت کی جانب سے سرکاری ٹی وی پر جاری بیان کے مطابق امریکا اور جنوبی کوریا کے خفیہ اداروں کی جانب سے بنائے گئے منصوبے کے تحت کم جانگ ان کی جان لینے کے لئے بائیو کیمیل عنصر کے ذریعے قتل کرانا تھا جس کے لئے اجرتی قاتلوں کو 20 ہزار امریکی ڈالر بھی دیئے گئے جب کہ ممکنہ طور پر کم جانگ ان کی جان لینے کے لئے تابکاری عنصر اور نینو پوائزن سبسٹینس استعمال کیا جانا تھا۔ حکام کے مطابق تابکاری عنصر کے ذریعے کسی کو بھی براہ راست قتل نہیں کیا جاسکتا تاہم کیمیکل عناصر 6 ماہ کے اندر اندر انسان کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ اس قسم کا شیطانی کھیل ریاست کے لئے کھلا چیلنج اور اعلان جنگ ہے۔
حکام کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ کم جانگ ان کے قتل کا منصوبہ کس طرح ناکام بنایا گیا اور یہ منصوبہ کب اور کہاں عمل میں لایا گیا تاہم بیان میں صرف یہ بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کو عوامی اجتماع کے دوران نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جسے کامیابی سے ناکام بنادیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ کچھ دنوں کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان کی جانب سے دھمکی آمیز بیان کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے