اسلام آباد پولیس افسر و اہلکار پکڑی گئی شراب آپس میں بانٹتے رہے

سلام آباد(آن لائن) بدنام زمانہ شراب فروش ”ملک برادری“ کے اڈے پر چھاپے کے دوران پکڑی جانے والی شراب کی ہزاروں بوتلوں میں سے پولیس کے افسران و اہلکار رات گئے تک اعلیٰ کوالٹی کی ولائتی شراب کی بوتلیں مبینہ طور پر آپس میں بندر بانٹ کرتے رہے۔ تاہم دوسری طرف ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پولیس نے عرصہ دراز سے شراب کا اڈا چلانے والے ملک عامر کا نام ایف آئی آر سے ”گول“ کر دیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملک برادری گزشتہ تین دہائیوں سے اسلام آباد میں شراب فروشی کا دھندہ کر رہی ہے اور تمام پوش سیکٹروں میں کرائے پر بنگلے لے کر کروڑوں روپے مالیتی شراب یہاں پہنچائی جاتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی ایف الیون فور سے پکڑی جانے والی شراب بھی ملک عامر کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شراب کی بوتلوں کی یہ کھیپ کرسمس اور نیو ایئر کے لئے منگوائی گئی تھی۔ تاہم ملک برادری کے مخالفین کی مخبری پر پولیس نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے صرف تین ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے اصل سرغنہ کا نام ہی ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق شالیمار پولیس نے شراب برآمدگی کے واقعہ کا مقدمہ نمبر 350/2016 درج کیا جس میں صرف 38 ہزار 9 سو 49 شراب و بیئر کی بوتلوں کی برآمدگی ظاہر کی ہے۔ جبکہ وقوعہ کے روز آٹھ شاہ زور گاڑیوں کے ذریعے شراب کی بوتلیں تھانے میں پہنچائی گئی تھیں۔
موقع سے گرفتار ہونے والے تین افراد عبدالعزیز، شبیر اور عمران یونس کو جمعہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد راجہ وقاص کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے حکم پر تینوں ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ایف آئی آر میں درج شراب کی بوتلوں کی تعداد 20 ہزار 3 سو 52 ہیں جبکہ بیئر کے ڈبوں کی تعداد 18 ہزار 5 سے 57 درج ہیں۔ ایک ذمہ دار پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی استدعا پر بتایا کہ تمام پولیس افسران و اہلکار ملک برادری کے کارندوں سے بخوبی آگاہ ہیں لیکن کچھ مجبوریوں کی تحت پولیس اس دھندے کا صفایا نہیں کر سکتی جس کی ایک وجہ بیورو کریسی بھی ہے۔